*ھائی وے واقعہ شبہات کی زد میں*
رپورٹ بشریٰ جبیں جرنلسٹ
لاھور گوجرانوالہ ھائی وے پر پیش آنے والا واقعہ واقعتا انتہائی افسوسناک ھے ایک خاتون کو بچوں کے سامنے زیادتی کا نشانہ بنانا ایک ایسی درندگی ھے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ھے لہذا اس حوالے سے پورے پاکستان کے عوام اور میڈیا نے اس پر اپنے شدید ردعمل کا اظہار کیا لیکن اب اس کیس کو ایک دوسرے پہلو سے بھی دیکھا جا رھا ھے کہ آخر حکومتی سطع پر اس کیس کو کیوں اتنا زیادہ اچھالا جا رھا ھے یہ تو رات کے سناٹے میں ایک ویران جگہ پر پیش آنے والا واقعہ ھے جبکہ ھمارے ملک میں دن دھاڑے سب کی موجودگی میں ایسی درندگی ھونا روز کا معمول بن چکا ھے اور اس پر حکومتی ارکان کا کبھی کوئی ردعمل سامنے نہیں آتا لیکن اس معاملے میں حکومت کے وفاقی وزرا بھی بڑھ چڑھ کر بیان دے رھے ھیں وفاقی وزیر علی محمد خان کا بیان تو پھر بھی کچھ سمجھ آتا ھے لیکن فیصل واوڈا جیسے شخص کا اتنا سخت بیان شکوک و شبہات کو جنم دے رھا ھے اور اس طرح کے بیان دینے والے حکومتی ارکان کی فہرست کافی طویل ھے دوسری طرف حکومت کا لاڈلا سی سی پی او لاھور عمر شہزاد. شیخ خلاف توقع اس خاتون کے خلاف بات کر رھا ھے جس کا ایسے موقعے پر کوئی ذمہ دار پولیس آ فیسر تصور بھی نہیں کر سکتا اور دوسری طرف جوں جوں تحقیقات آگے بڑھ رھی ھے اس خاتون کا معاملہ بھی مشکوک ھوتا جا رھا ھے اس عورت کے فرانس میں موجود شوھر نے نہ تو اب تک حکومت فرانس سے رابطہ کیا ھے اور نہ ھی حکومت پاکستان سے ان کا اس حوالے سے کوئی رابطہ ھوا ھے اور جو رپورٹس سامنے آرھی ھیں ان کے مطابق ان خاتون نے فون پر صرف اپنے دوستوں سے رابطہ کیا اب اگر کچھ دنوں کی تحقیقات کے بعد حکومت کے لاڈلے سی سی پی او عمر شھزاد شیخ صاحب نے یہ ثابت کر دیا کہ ان محترمہ نے یہ سارا ڈرامہ فرانس میں موجود اپنے شوھر سے جان چھڑوانے کیلیئے کیا ھے اور یہ خواتین تو ایسے ھی ڈرامے بازی کرتی ھیں تو ذرا تصور کیجئے کہ اس بات کا ان خواتین کی تحریک پر کتنا برا اثر پڑے گا جنہوں نے دن رات محنت کر کے اور تحریک چلا کر پاکستان میں خواتین اور بچوں کے حقوق کو اجاگر کیا ھے خدا کرے کہ ایسا سوچنے والوں کے یہ سارے اندیشے غلط ثابت ھوں لیکن ھمیں یہ دیکھنا ھوگا کہ کہیں اس واقعے کو بہت زیادہ اھمیت دے کر اس کے ڈراپ سین سے یہ تاثر دیا جائے کہ حکومت تو خواتین کے حقوق کیلیئے بہت سنجیدہ ھے لیکن یہ خود ڈرامے بازی کرتی ھیں یہ تاثر اس وجہ سے پیدا ھو رھا ھے چونکہ سی سی پی او لاھور عمر شہزاد شیخ کا کردار بہت مشکوک ھے اور اسے برا بھلا تو کہا جا رھا ھے لیکن عہدے سے ھٹایا نہیں جا رھا لہذا ھمیں دونوں پہلوئوں کو سامنے رکھنا ھے اور اگر یہ بیوروکریسی کا کوئی ڈرامہ ھے تو پھر ھمیں اس پر بھی نظر رکھنی ھوگی اور اس سازش کو بے نقاب کر کے اس کے مرکزی کرداروں تک پہنچنا ھوگا کیونکہ تھوڑا شعور اجاگر ھو جانے کے بعد لوگوں میں خواتین ، بچوں اور مظلوم طبقات کے لیئے میدان میں نکلنے کا جو جذبہ اجاگر ھوا ھے اگر اسے کسی سازش کے ذریعے دبانے کی کوشش کی گئی تو اس کا بھرپور مقابلہ کیا جائے گاz