اسلام آباد: (سچ نیوز ) نواز شریف کے خلاف فلیگ شپ انویسمنٹ ریفرنس میں جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیا پر وکیل صفائی خواجہ حارث کی جرح دوسرے روز بھی جاری رہی۔ کمرہ عدالت میں رش کے باعث جج احتساب عدالت لیگیوں ہر برہم ہو گئے۔
نیب گواہ واجد ضیا نے بتایا کہ جے آئی ٹی رپورٹ کے ساتھ کیپیٹل ایف زیڈ ای سے متعلق تین دستاویزات منسلک ہیں، تیسرے ٹریڈنگ لائسنس کو رپورٹ کا حصہ نہیں بنایا گیا، یہ بات درست ہے کہ کمپنی کی ملکیت اور کاروبار سے متعلق سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں لکھا کہ اس حوالے سے مزید وضاحت کی ضرورت ہے۔
کمرہ عدالت میں لیگی رہنماؤں کی گنجائش سے زیادہ تعداد پر جج ارشد ملک نے کہا کہ نواز شریف جیل میں نہیں جس نے ملنا ہے باہر جا کر ملے۔ واجد ضیا پر جرح بدھ کو بھی جاری رہے گی۔