استنبول(سچ نیوز) فلسطینیوں پر ہونے والے اسرائیلی مظالم پر مسلم دنیا کے حکمرانوں نے مجرمانہ چپ سادھ رکھی ہے تاہم ترک صدر رجب طیب اردگان گاہے اس حوالے سے جرأت مندی کا اظہار کرتے رہتے ہیں۔ہفتہ کے روز انہوں نے ترکی کے دورے پر آئے عرب اسرائیلی رہنماﺅں سے ملاقات میں ایک بار پھر ایسا دبنگ اعلان کر دیاکہ سن کر ہر مسلمان کا دل باغ باغ ہو جائے گا۔میل آن لائن کے مطابق اسرائیلی پارلیمنٹ کے عرب اراکین سے ملاقات میں رجب طیب اردگان کا کہنا تھا کہ ”میں فلسطین پر اسرائیل کا قبضہ ختم کرنے اور اسے آزادی دلانے میں کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کروں گا اور اس کے لیے جو کچھ میرے بس میں ہے، کروں گا۔میں فلسطینی کاز سے کبھی پیچھے نہیں ہٹوں گا۔“رپورٹ کے مطابق رجب طیب اردگان مسلسل اپنے اس جرات مندانہ موقف کا اعادہ کرتے رہتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کو وہ ایک آنکھ نہیں بھاتے اور وزیراعظم بنیامین انہیں ’یہودی مخالف ڈکٹیٹر‘کہہ کر پکارتے ہیں۔استنبول میں واقع قصرصدارت میں اسرائیل عرب نمائندوں سے بات کرتے ہوئے صدر اردگان کا مزید کہنا تھا کہ ”میرا اولین مقصد خطے میں امن قائم کرنا ہے اور میرا یہ مقصد آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے بغیر ممکن نہیں۔ میں آپ تمام عرب نمائندوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ آپ اسرائیلی پارلیمنٹ میں فلسطینی عوام کی امنگوں کی ترجمانی کر رہے ہیں۔“