پاپیتی(سچ نیوز)کمزور ملکوں پر قبضہ کرنے والی بڑی طاقتیں اپنے مقبوضہ علاقوں کی بربادی میں کوئی کسر نہیں چھوڑتیں۔ عام طور پر تو یہ تباہی قدرتی وسائل لوٹنے کی صورت میں برپا کی جاتی ہے مگر فرانس نے تو بے حسی کی انتہاءکر دی۔ اپنے مقبوضہ علاقے جزائر پولی نیزیا کے قریبی سمندر میں کئی دہائیوں تک ایٹمی تجربات کئے اور یہ احساس بھی نہیں کیا کہ ان جزائر پر بھی انسان بستے ہیں۔ فرینچ پولی نیزیا پر ماضی میں کئے گئے اس ظلم کا اب فرانس کو حساب دینا پڑ گیا ہے کیونکہ عالمی عدالت انصاف میں فرانسیسی ایٹمی جرائم کے خلاف مقدمہ درج کروادیا گیا ہے۔فرینچ پولی نیزیا کے سابق صدر آسکر تمارو نے اقوام متحدہ میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ”ہم نے اسے ایک اہم فریضہ سمجھتے ہوئے 2 اکتوبر کے روز فرانس کے انسانیت کے خلاف کئے جانے والے جرائم کے خلاف مقدمہ درج کروایا ہے۔ اس مقدمے میں تمام فرانسیسی صدور جو حیات ہیں انہیں فریق بنایا گیا ہے اور ایٹمی ہتھیاروں کے تجربات کے لئے انہیں ذمہ دار قرار دیا گیا ہے۔ ایٹمی نوآبادیات کی فرانسیسی پالیسی کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے تمام افرا دکا یہ ہم پر قرض تھا۔“واضح رہے کہ فرانس نے جنوبی بحرالکاہل کے علاقے میں کئی دہائیوں کے دوران کل 193 ایٹمی تجربات کئے۔ جنوبی بحرالکاہل میں ایٹمی تجربات کا یہ سلسلہ 1990ءکی دہائی میں اُس وقت کے صدر یاک شیراک نے ختم کیا۔