پیرس( سچ نیوز ) آئی وی ایف (مصنوعی طریقہ افزائش)کی ٹیکنالوجی نے میڈیکل سائنس میں انقلاب برپا کر دیا تھا۔ اب سائنسدانوں نے اس سے ایک قدم آگے بڑھتے ہوئے ایسی شاندار کامیابی حاصل کر لی ہے کہ کینسر کے مرض میں مبتلا ہونے والی خواتین کے لیے بھی خوشخبری آ گئی ہے۔ میل آن لائن کے مطابق فرانس میں سائنسدانوں نے چھاتی کے کینسر میں مبتلا ہونے والی ایک 34سالہ خاتون کے ناپختہ بیضے نکال کر محفوظ کر لے تھے اور صحت مند ہونے کے بعد ان ناپختہ بیضوں سے یہ خاتون ماں بن گئی ہے۔ سائنسدانوں نے اس نئی ٹیکنیک کو ’آئی وی ایم‘ کا نام دیا ہے۔اس طریقے میں خاتون جب کینسر کے مرض سے صحت یاب ہو گئی، اس کے ناپختہ (Immature)بیضوں کو لیبارٹری میں پختہ (Mature)کیا گیا اور ان کا سپرمز کے ساتھ تعامل کروا کر ایمبریو (ناپختہ بچہ)پیدا کیا گیا۔ پھر اس ایمبریو کو آپریشن کے ذریعے خاتون کے جسم میں منتقل کر دیا۔ رپورٹ کے مطابق خاتون نے گزشتہ سال جولائی میں آئی وی ایم کے ذریعے دنیا میں پہلی بار اس بچے کو جنم دیا۔
رپورٹ کے مطابق جب خاتون میں کینسر کی تشخیص ہوئی تو اس کی کیمو تھراپی کرنے سے پہلے ڈاکٹروں نے اسے آپشن دیا کہ وہ اپنے ناپختہ بیضے ہی نکلوا کر محفوظ کروا لے کیونکہ کینسر کے علاج کے بعد اس کے ماں بننے کے امکانات بہت کم ہوں گے۔ ڈاکٹروں نے اس کے بیضے نکال کر انہیں لیب میں پختہ کیا اور فریز کر لیا۔ خاتون کا آئی وی ایم پروسیجر کرنے والے ماہرین کا کہنا تھا کہ ”اس خاتون کے ہاں صحت مند بچے کی پیدائش افزائش نسل کے شعبے میں ایک تاریخی کامیابی ہے، جس سے کینسر کی مریض خواتین کی مشکل آسان ہو گئی ہے کیونکہ ان کے پاس بیضے پختہ ہونے کے انتظار کا وقت نہیں ہوتا اور فوری علاج درکار ہوتا ہے اور دوسری طرف کیمو تھراپی کے بعد وہ بانجھ ہو جاتی ہیں۔چنانچہ اب وہ ناپختہ بیضے ہی محفوظ کروا کر علاج کے بعد جب چاہیں ماں بن سکیں گی۔“