اسلام آباد (سچ نیوز) وزیر اعظم پاکستان عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے کہا ہے کہ جب میں لاہور اولڈ ہوم گئی تو وہاں بوڑھوں کی حالت دیکھ کر انتہائی دکھی ہوگئی اور کئی بار میں نے اللہ سے یہ دعا مانگی کے وہ مجھے دنیا سے اٹھا لے ۔نجی ٹی وی چینل ’’ہم نیوز‘‘ کے اینکر ندیم ملک سے ساتھ انٹرویو میں خاتون اول بشری بی بی نے کہا کہ عمران خان کے وزیر اعظم بننے سے پہلے میں پرائیویٹ یتیم خانوں اور اولڈ ہاؤسز میں جایا کرتی تھی، تاہم عمران خان کے وزیر اعظم بننے کے بعد وہ سرکاری اداروں میں جاتی ہیں، خان صاحب کے وزیراعظم بننے کے بعد جب میں لاہور کے اولڈ ہاؤس میں گئی تواس وقت سے لیکر کل تک شدید ذہنی دباؤ کا شکار رہی ہوں،لاہور سے جب ہم واپس اسلام آباد پہنچے تو زندگی میں پہلی بار یہ ہوا مجھے سے عشاءکی نماز کے بعد جائے نماز پر نہیں بیٹھا گیا کیونکہ اتنی تکلیف تھی میرے اندر اور مجھے یہ ہورہا تھا کہ ہم لوگ اللہ کو جواب کیا دیں گے؟ بلکہ بہت دفعہ تو اس دن میں نے یہ دعا مانگی کے یا اللہ تو مجھے اس دنیا سے اٹھا لے کیونکہ یہاں پر وہ ظلم اور وہ زیادتی ہورہی ہے ،میں جب اولڈ ہاؤس گئی تو وہاں پر کتنے بوڑھے تھے جنہوں نے مجھے کچھ نہیں کہا ۔ میں نے ان سے پوچھا کہ اگر آپ کو کسی چیز کی ضرورت ہے تو مجھے بتائیں لیکن انہوں نے کہا کہ الحمد اللہ ہمارے پاس سب کچھ ہے ، اللہ کا شکر ہے لیکن ان کی آنکھوں میں ا یک اداسی تھی اور اس عمارت میں جو ویرانی تھی وہ مجھے سکون نہیں دے رہی تھی ۔انہوں نے کہا کہ یتیم خانوں، اولڈ ہاؤسز اور معذوروں کی حالت زار دیکھ کر ان کا دل دکھ سے بھر جاتا ہے، لڑکیوں کے یتیم خانے میں ان کی تربیت کا کوئی انتظام نہیں ہے جبکہ اولڈ ہاؤس میں بوڑھے لوگوں کے ساتھ انتظامیہ کا رویہ اچھا نہیں ہوتا۔مستقبل کے بارے میں انہوں نے بتایا کہ وہ سماجی سرگرمیوں میں مصروف رہنا چاہتی ہیں، بے سہارا، یتیم، بوڑھے اور معذور لوگوں کے لیے کام کرنے میں سکون ملتا ہے جو رب کی ذات کا بڑا تحفہ ہے۔