نیو یارک (سچ نیوز) بھارتی سیاستدانوں اور عوام کی جانب سے وزیر اعظم عمران خان کا اس بات پر مذاق اڑایا جارہا ہے کہ انہوں نے انتہائی سادگی کے ساتھ اپنا دورہ امریکہ شیڈول کیا ہے جبکہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی ایک ’بوس‘ کی طرح امریکہ گئے ہیں۔بھارتی اخبار ’ انڈیا ٹوڈے‘ نے اپنے ایک آرٹیکل ’ عمران خان کا مذاق اڑانے کے بجائے بھارتی نیتا ان کے دورہ امریکہ سے کیا سیکھ سکتے ہیں‘ لکھا ہے جس میں دونوں رہنماﺅں کے دورہ امریکہ کا موازنہ کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ عمران خان نے کس طرح اپنے اخراجات کم کرکے عام آدمی کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا ہے۔مضمون میں لکھا گیا ہے کہ جس وقت عمران خان کو حکومت ملی تو اس وقت معیشت ڈانواں ڈول تھی جس کے باعث انہوں نے سادگی کی مہم چلائی اور وزیر اعظم ہاﺅس کے اخراجات ایک ارب 10 کروڑ سے کم کرکے 75 کروڑ پر لے آئے۔
عمران خان نے جولائی میں اپنے دورہ امریکہ کے دوران چارٹر طیارے کے بجائے کمرشل فلائٹ کا انتخاب کیا جس کے باعث ان کے دورے پر نواز شریف کے 2013 کے دورہ امریکہ کے مقابلے میں 8 گنا کم اخراجات آئے۔وزیر اعظم عمران خان نے حالیہ دورہ امریکہ سے پہلے کمرشل فلائٹ کے ذریعے سعودی عرب کا دورہ کیا جہاں کی اعلیٰ قیادت سے ان کی ملاقاتیں ہوئیں۔ پاکستانی وزیر اعظم کمرشل فلائٹ سے ہی امریکہ جانا چاہتے تھے لیکن سعودی ولی عہد نے اپنے مہمان کو اس کی اجازت نہیں دی اور اپنا پرائیویٹ طیارہ فراہم کردیا۔آرٹیکل میں کہا گیا ہے کہ عمران خان کی سادگی مہم سے اس بھارت کے سیاستدان بھی بہت کچھ سیکھ سکتے ہیں، جس کو خود بہت سے معاشی مسائل کا سامنا ہے، انڈیا کا اکنامک گروتھ ریٹ کم ہورہا ہے، بیروزگاری ریکارڈ سطح پر پہنچ چکی ہے اور ریٹیل مارکیٹ میں اشیاءخورو نوش کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے اور مختلف سیکٹرز میں بڑے پیمانے پر نوکریاں ختم ہوتی جارہی ہیں۔