واشنگٹن(سچ نیوز) فحش فلموں کی اداکارہ سٹارمی ڈینیئلز نے صدر ڈونلڈٹرمپ کے صدر بنتے ہی ان کے ساتھ جنسی تعلقات کا دعویٰ کرکے دنیا میں ہلچل مچا دی۔ جب صدر ٹرمپ کی طرف سے اس دعوے کا جواب دیا گیا تو اداکارہ نے فیڈرل کورٹ میں مقدمہ دائر کروا دیا کہ اسے خاموش رہنے کے لیے صدر ٹرمپ کی طرف سے دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ اب اداکارہ کو اس مقدمے میں لینے کے دینے پڑ گئے ہیں۔ میل آن لائن کے مطابق سٹارمی ڈینیئلز کے وکیل عدالت میں یہ ثابت کرنے میں ناکام رہے کہ اداکارہ کو کسی طرح کی دھمکیاں مل رہی ہیں۔ اس پر لاس اینجلس کی عدالت نے اکتوبر میںمقدمہ خارج کر دیا تھا۔یہ مقدمہ خارج ہونے پر صدر ٹرمپ کے وکیل چارلس ہارڈر نے سٹارمی ڈینیئلز کے خلاف ہتک عزت کا دعویٰ دائر کر دیا جس کا فیصلہ سناتے ہوئے اب عدالت نے اداکارہ کو حکم دیا ہے کہ وہ قانونی اخراجات کی مد میں صدر ٹرمپ کو 2لاکھ 93ہزار ڈالر (تقریباً 4کروڑ روپے) ادا کرے۔چارلس ہارڈر کی طرف سے 3لاکھ 90ہزار ڈالر ہرجانے کا مطالبہ کیا تھا تاہم عدالت نے اس میں 25فیصد کمی کردی گئی۔ اداکارہ کی طرف سے دائر کیا گیا ایک اور مقدمہ ابھی عدالت میں زیر سماعت ہے جس میں انہوں نے موقف اختیار کر رکھا ہے کہ صدر ٹرمپ کے ساتھ ان کا جنسی تعلق رہ چکا ہے۔ جب صدر ٹرمپ نے اپنی صدارتی مہم شروع کی تو ان کی طرف سے اداکارہ کو 1لاکھ 30ہزار ڈالر اداکیے گئے او رمعاہدہ کیا گیا کہ وہ اس تعلق کے بارے میں زبان نہیں کھولیں گی۔ اب اداکارہ مقدمہ دائر کر رکھا ہے کہ وہ صدر ٹرمپ کے ساتھ ہونے والا ’زبان بندی‘ کا معاہدہ ختم کرنا چاہتی ہے، اس کی اجازت دی جائے۔