طرابلس(سچ نیوز) لیبیا میں حکومتی فورسز اور باغیوں کے درمیان تازہ جھڑپوں میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 121ہوگئی جب کہ 600 افراد زخمی ہوگئے۔بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق لیبیا میں باغی کمانڈر حفتر کے حامی مسلح جنگجو نے دارالحکومت طرابلس میں قابض ہونے کی کوشش کی جس پر انہیں سیکیورٹی فورسز کی جانب سے سخت مزاحمت کا سامنا رہا، ایک ہفتے سے جاری جھڑپوں میں 121افراد لقمہ اجل بن گئے اور 600سے زائد زخمی ہیں۔دارالحکومت کی سڑکوں اور گلیوں پر مسلح جنگجوں کا راج ہے جب کہ حکومتی فورسز نے اہم سرکاری عمارات کا گھیراو کر رکھا ہے، دوطرفہ فائرنگ سے دارالحکومت گونج رہا ہے اور معمولات زندگی معطل ہوکر رہ گئے ہیں، ہلاک ہونے والے اور زخمیوں کی اسپتال منتقلی میں مشکلات کا سامنا ہے۔خانہ جنگی کے باعث دارالحکومت میں ادویات اور طبی سہولیات کا فقدان پیدا ہوگیا ہے، مسلح افراد ایمبولینس کو بھی متاثرہ علاقوں میں جانے کی اجازت نہیں دے رہے ہیں ایسے میں عالمی ادارہ برائے صحت نے طبی ٹیموں کو ادویہ اور دیگر ضروری امدادی اشیا کے ہمراہ لیبیا روانہ کردیا ہے۔دوسری جانب مصر کے صدر السیسی نے قاہرہ میں باغی کمانڈر خلیفہ حفتر سے ملاقات کی اور لیبیا کی موجودہ صورت حال پر تبادلہ خیال کیا تاہم میڈیا کو اس اہم ملاقات کے ایجنڈے سے بے خبر رکھا گیا اور نہ ہی کوئی اعلامیہ جاری کیا گیا ہے۔واضح رہے کہ لیبیا میں 2011 میں 41 سال تک بلا شرکت غیرے حکمرانی کرنے والے معمر قذافی کے دور حکومت کا خاتمہ کردیا گیا جس کے بعد اقوام متحدہ کی حمایت یافتہ حکومت قائم کی گئی تھی تاہم چند برس میں معمر قذافی کے 2 ہزار سے زائد حامی قیدیوں کے فرار کے بعد حالت بد سے بدتر ہوتے گئے ہیں۔