کابل( سچ نیوز ) افغانستان میں طالبان نے بھیس بدل کر ٹول ٹیکس لینا شروع کر دیا۔ دی مرر کے مطابق طالبان نے اپنے زیرقبضہ علاقوں سڑکوں پرچیک پوسٹس بنا لی ہیں اور گزرنے والے لوگوں سے ٹیکس لینا شروع کر دیا ہے۔ ان پوسٹس پر جن طالبان کو تعینات کیا گیا ہے انہوں نے اپنے روایتی لباس کی بجائے مغربی طرز کا لباس پہن رکھا ہوتا ہے۔ ایسی چیک پوسٹس افغانستان کے شہر قندھار کے باہر بھی بنائی گئی ہیں۔
مغربی میڈیا کے مطابق یہ چیک پوسٹس قندھار کو کابل سے ملانے والی نیشنل ہائی وے پر بنائی گئی ہیں جہاں لوگوں سے گن پوائنٹ پر ٹیکس وصول کیا جاتا ہے اور جو ٹیکس دینے سے انکار کرے اس کا نتیجہ اس کی موت کی صورت میں نکلتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اسی ہائی وے کے دفاع میں 456برطانوی فوجی طالبان کے ساتھ لڑتے ہوئے ہلاک ہو گئے تھے اور اب اسی ہائی وے پر طالبان نے چیک پوسٹس قائم کرکے اور حلیہ بدل کر ٹیکس لینا شروع کر رکھا ہے۔ان کا لباس زیادہ تر نیٹو فوج کی یونیفارم پر مشتمل ہوتا ہے جو انہوں نے چوری کی ہیں یا خریدی ہیں۔ ان کے پاس ایک آرمرڈ ہم وی گاڑی بھی ہے جو انہوں نے افغان فوج کی چوری کر رکھی ہے۔