لاہور (سچ نیوز) معروف قانون دان اکرم شیخ نے کہاہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے سینئر جج جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی برطرفی ایک تاریخی ڈویلپمنٹ ہے کہ 47سال میں صرف ایک ہی جج صاحب کوعہد ے سے فارغ کرنا ساری قوم کے لئے سوچ بچار کا مقام ہے۔دنیا نیوز کے پروگرام”دنیا کامران خان کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے اکرم شیخ نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے سینئر جج جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی برطرفی ایک تاریخی ڈویلپمنٹ ہے کہ 47سال میں صرف ایک ہی جج صاحب کوعہد ے سے فارغ کرنا ساری قوم کے لئے سوچ بچار کا مقام ہے یا اس عمل کوایسے ہی جاری رکھنا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ مس کنڈکٹ کا الزام مستعفی ہونے سے ختم نہیں ہوتا ، ہمارے ہاں نہ تو جج صاحبان کی تقرری کا کوئی واضح پیمانہ ہے اور نہ ہی انضباطی کارروائی کا کوئی پیمانہ ہے ۔ جج صاحبان خود ہی جج صاحبان کو سلیکٹ کرتے ہیں اور خود ہی جج صاحبان کے خلاف کوئی کارروائی ہوتی ہے جیسے کے سپریم جوڈیشل کونسل ہے ، یعنی سارا کچھ آپ ہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ آج کل پوری قوم دور احتساب سے گزر رہی ہے ، عدلیہ احتساب کرنیوالا سب سے بڑا ادارہ ہے ، اگر عدلیہ کے نظام میں بھی ٹرانسپیرنسی لائی جائے، چاہے جج صاحبان کے نام نہ بھی سامنے لائے جائیں تولوگوں کا اعتماد مزید بحال ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ عدلیہ اپنا احتساب کرے لیکن لوگوں کوپتہ تو ہو کہ کیسا احتساب ہوا ہے اور یہ پاکستان کی عدلیہ کے وقار میں اضافہ کیلئے بہت مفید ہوگا۔