پیانگ یانگ(سچ نیوز)شمالی کوریا کے حکمران کم جونگ ان نے امریکہ سے مذاکرات پر مقرر اپنے سفارت کار کو ناکامی اور جاسوسی کے الزام کے تحت سزائے موت دے دی ہے۔ میل آن لائن کے مطابق سزائے موت پانے والے کم ہیوک چول امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو کے ہم منصب تھے۔ ان کے ساتھ وزارت خارجہ کے چار دیگر اعلیٰ عہدیداروں کو بھی سزائے موت دی گئی ہے جبکہ ڈونلڈٹرمپ اور کم جونگ ان کی ویت نام میں ہونے والی ملاقات میں غلط ٹرانسلیشن کرنے پر خاتون مترجم کو جیل بھیج دیا گیا ہے۔رپورٹ کے مطابق صدر ٹرمپ اور کم جونگ ان کی یہ ملاقات بری طرح ناکام ہوئی تھی جس کا ذمہ دار کم ہیوک چول اور دیگر چار اعلیٰ عہدیداروں کو قرار دیا گیا، جن کے نام سامنے نہیں آ سکے۔ اس کے ساتھ ہی ان پر الزام عائد کر دیا گیا کہ وہ امریکہ کے جاسوس بن چکے ہیں اور ٹرمپ کم جونگ ملاقات میں بھی انہوں نے امریکی موقف کی تائید کی۔ جس پر انہیں فائرنگ سکواڈ کے سامنے کھڑا کرکے موت کی نیند سلا دیا گیا۔رپورٹ کے مطابق ان لوگوں کو شمالی کوریا کے میریم ایئرپورٹ پر مارچ میں گولیاں ماری گئیں جن کی خبر اب سامنے آئی ہے۔ امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو کا کہنا ہے کہ ”ہم ہیوک چول اور ان کے ساتھیوں کو سزائے موت دیئے جانے کی رپورٹس کی تصدیق کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور تمام تر صورتحال کی نگرانی کر رہے ہیں۔“