سعودی صحافی کی پراسرار موت، غیر ملکی اخبار نے ایسی باتیں بتادیں جو فلموں سے بھی آگے ہیں

سعودی صحافی کی پراسرار موت، غیر ملکی اخبار نے ایسی باتیں بتادیں جو فلموں سے بھی آگے ہیں

واشنگٹن(سچ نیوز) ترکی میں ایک مشہور سعودی صحافی کے پراسرار قتل کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات جس تیزی کے ساتھ بگڑے ہیں ماضی میں اس کی مثال کم ہی دیکھنے میں آئی ہو گی۔ صورتحال پہلے ہی سنگین ہو چکی ہے مگر اب ایک امریکی اخبار نے اس مبینہ قتل کی مزید ایسی تفصیلات جاری کر دی ہیں کہ یہ معاملہ انتہائی خطرناک رخ اختیار کرتا دکھائی دے رہا ہے۔قطری ٹی وی چینل الجزیرہ کے مطابق امریکی اخبار ”دی نیویارک ٹائمز“ نے اپنی تہلکہ خیز رپورٹ میں دعوٰی کیا ہے کہ سعودی رہنماﺅں نے ایک خصوصی 15 رکنی سکواڈ تیار کیا تھا جو استنبول میں واقع سعودی قونصلیٹ میں صحافی جمال خشوگی کو نشانہ بنانے کے لئے منتظر تھا۔رپورٹ کے مطابق مبینہ قاتل ٹیم میں ایک فورینزک ماہر بھی شامل تھا جو ہڈیاں کاٹنے والی آری اپنے ساتھ لے کر آیا تھا تاکہ جمال خشوگی کو قتل کرنے کے بعد اس کے جسم کے ٹکڑے کئے جاسکیں۔امریکی اخبار کے مطابق قتل کا آپریشن دو گھنٹوں میں مکمل ہو اجس کے بعد قاتل ٹیم کے رکن مختلف ملکوں کو روانہ ہوگئے۔ امریکی اخبار نے یہ لرزہ خیز انکشافات ایک سینئر ترک سرکاری ذریعے کے حوالے سے کئے ہیں۔ الجزیرہ ٹی وی کا مزید کہنا ہے کہ نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کی تاحال آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہوسکی۔یاد رہے کہ سعودی حکام نے صحافی جمال خشوگی کے قتل میں ملوث ہونے کی خبروں کی واضح الفاظ میں تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ 2 اکتوبر کے روز وہ سعودی قونصلیٹ آنے کے بعد وہاں سے روانہ ہوگئے تھے۔ دوسری جانب ترک صدر رجب طیب اردوان نے سعودی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس بات کو ثابت کرے کہ صحافی سعودی قونصلیٹ سے روانہ ہوگیا تھا۔ دریں اثناءترک اخبار ”ڈیلی صباح“ ان تمام 15 افرا دکے نام اور تصاویر بھی شائع کرچکا ہے جو مبینہ طور پر جمال خشوگی کے قتل کے لئے بیرون ملک سے ترک شہر استنبول پہنچے تھے۔

Exit mobile version