لاہور(سچ نیوز)پی ٹی آئی کی حکومت کے بارے کہا جاتا ہے کہ اس نے سوشل میڈیا کی آزادی سے فائدہ اٹھا کر الیکشن میں رائے عامہ کو ہموارکرکے قومی انتخابات میں پانسا پلٹ دیا تھا جس کی وجہ سے پی ٹی آئی کی حکومت قومی میڈیااور سوشل میڈیا کے احترام کا دعویٰ کررہی ہے لیکن اب لگ رہا ہے جیسے یہی سوشل میڈیا اسکے گلے پڑگیا ہے اور اسکے وزرائے اعلیٰ سمیت دیگر وزرا و مشیروں کے پیچھے لٹھ لیکر پڑگیا ہے جس پر پی ٹی آئی کی قیادت برافروختہ ہورہی ہے۔میڈیا کے ساتھ ہونے والی بدسلوکی پر اپوزیشن نے وزیر اطلاعات فواد چودھری پر بھی کڑی تنقید کی ہے جس پر فواد چودھری نے کہا ہے کہ میڈیا کے ساتھ کوئی بدسلوکی نہیں کی جارہی ۔میڈیا پرسن سے بدسلوکی کا ایک ایسا ہی واقعہ آج سول سکریٹریٹ لاہور میں اس وقت دیکھنے کو ملا جب نوجوان صحافی و اینکر فرخ شہباز وڑائچ نے وزیر اعلٰی پنجاب عثمان بزدار کی فنانس ڈویژن سے میٹنگ کے بعد واپسی پر ان سے پے درپے سوال کردیئے جس پر سیکیورٹی والوں نے فوری طور پر فرخ شہباز وڑائچ کے دونوں بازو پکڑ کر انکو ویڈیو بنانے سے روکنے کی کوشش کی اور انہیں سوال کرنے سے بھی روکناچاہا جبکہ وزیر اعلیٰ پنجاب انکے سوالات حیرانی سے سنتے ہوئے آگے نکل گئے ۔فرخ شہباز وڑائچ نے سوال کیا کہ ” سر کہا جارہا ہے کہ آپ چار مہینے مزید رہیں گے اسکے بعد آپ کو ہٹا دیا جائے گا ،پارٹی کے سینئر وزرا کہہ رہے ہیں کہ آپ فائلیں نہیں پڑھ سکتے ،کیا کہیں گے اس پر ؟“ جواب میں وزیر اعلیٰ نے اچنبھے سے پوچھا ” فائلیں نہیں پڑھنی آتیں “ جواب دیکر وہ چلتے گئے جبکہ سکیورٹی والوں نے فرخ شہباز کو بازووں سے جکڑ لیا تو وہ اونچی آواز میں بولے” سرکچھ تو جواب دیں ،آپ کا مذاق اڑایا جارہا ہے ، سرآپ کے سیکیورٹی والے بات نہیں کرنے دے رہے ،سر میڈیا پر لوگ آپ کو دیکھ رہے ہیں لیکن وزیر اعلیٰ نے انہیں کوئی جواب نہیں دیا ۔اس ویڈیو کے سوشل میڈیا پر چلنے کے بعد جب فرخ شہباز وڑائچ سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ وہ معمول کی نیوزکوریج کے لئےسول سیکرٹریٹ گئے تو انہوں نے وزیر اعلٰی کو دیکھ کر جب سوالات کئے تو سکیورٹی والوں نے ان کے ساتھ ناروا سلوک کیا جبکہ وزیر اعلیٰ کے میڈیا آفیسر نے اس پر برا مناتے ہوئے کہا کہ آپ کو ایسے سوالات نہیں کرنے چاہئے تھے ۔فرخ شہباز کا کہنا ہے کہ چند منٹ بعد وزیر اعلیٰ پنجاب نے انہیں دیگر رپورٹرز کے ساتھ اندر بلایا اور کہا کہ وہ میڈیا کااحترام کرتے ہیں،لوگ کہتے ہیں میں کام نہیں کررہا ہے تو یہاں ڈیرہ غازی خان سے آئے لوگوں سے پوچھ لیں کہ ان کے حلقوں میں کتنا کام ہورہا ہے؟لوگ میرے کاموں کی تعریف کررہے ہیں ،میں اس میٹنگ سے فارغ ہوکر آپ سے دوبارہ ملوں گا اور اس موضوع پر بھی جواب دوں گا لیکن بعد میں وزیر اعلٰی سے انکی ملاقات نہ ہوسکی۔