دمشق(سچ نیوز)داعش کے کنٹرول میں موجود آخری علاقوں میں لڑائی سے بچ کر نقل مکانی کرنے والے افراد میں سے 29بچے اور نومولود شدید سرد موسم کے باعث جاں بحق ہوگئے،عالمی ادارہ صحت کا کیمپوں کی صورتحال پر سخت اظہار تشویش۔غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق عالمی ادارہ صحت (ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن)نے اپنے بیان میں بتایا کہ انہیں دیر الزور کے دیہی علاقوں سے گزشتہ 2ماہ کے عرصے میں نقل مکانی کرنے والے 23ہزار افراد کو درپیش صورتحال پر سخت تشویش ہے اور ان کو میسر سہولیات انتہائی ابتر ہیں۔اس سخت سردی میں متعدد افراد نے الہول تک پہنچنے کے لیے پیدل یا کھلے ٹرکوں میں کئی دن تک سفر کیا، جو پناہ گزینوں کا مرکزی کیمپ ہے اور وہاں بھی انہیں کئی راتیں خیموں، کمبلوں یا حرارت کے بغیر کھلے آسمان تلے گزارنی پڑیں۔ڈبلیو ایچ او کا کہنا تھا کہ کیمپ میں صورتحال انتہائی سنگین ہے، انتظامیہ کو لوگوں کی تعداد بہت زیادہ ہونے کے باعث مشکلات کا سامنا ہے، جبکہ نقل مکانی کرنے والے زیادہ تر افراد داعش کے زیر اثر علاقوں میں انتہائی مخدوش حالت میں زندگی گزارنے کے باعث خوراک کی کمی اور تھکاوٹ کا شکار ہیں۔گزشتہ 2ماہ کے عرصے میں الہول کی آبادی 10ہزار افراد سے بڑھ کر 33ہزار افراد ہوگئی ہے، جہاں موجود پناہ گزین کیمپ میں گرمائش بھی میسر نہیں جبکہ بیت الخلا، صحت، خیموں اور نکاسی آب کی سہولیات کا بھی فقدان ہے۔کیمپ میں آنے والے افراد میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔