اسلام آباد (سچ نیوز) وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہاہے کہ آئی جی پنجاب طاہر خان نے وزیر اعظم عمران خان کے احکاما ت کی تعمیل نہیں کی ، آئی جی پنجاب کو واضح حکم دیا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاﺅن پر قانون اپنا راستہ بنائے لیکن اس حکم کے باوجود دس دن تک بھی کوئی کارروائی نہ کی گئی جس سے ہمارے بارے میں یہ ثاثر پیدا ہوا کہ ہم اس حوالے سے سنجیدہ نہیں ہیں۔دنیا نیوز کے پروگرام ”دنیا کامران خان کے ساتھ ‘ ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے فواد چودھری نے کہا کہ آئی جی پنجاب کے تبادلے پر میڈیا کی جانب سے جس قسم کا بیانیہ آیا ہے اس میں ہمارا اپنا قصور ہے ، تبادلے سے پہلے وہ وجوہات بتائی جانی چاہئے تھی جونہیں دی گئیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس تبادلے کی بنیاد ی وجہ دوباتیں ہیں جن پر ہم نے الیکشن لڑا ، اس میں ایک یہ تھی کہ ہم نے پولیس اصلاحات کرنی ہیں اور دوسرا سانحہ ماڈل ٹاﺅن کے شہداءکوانصاف دلانا ہے ۔ وزیر اعظم عمران خان نے آئی جی پنجاب کو واضح حکم دیا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاﺅن پر قانون اپنا راستہ بنائے لیکن اس حکم کے باوجود دس دن تک بھی کوئی کارروائی نہ کی گئی جس سے ہمارے بارے میں یہ ثاثر پیدا ہوا کہ ہم اس حوالے سے سنجیدہ نہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمارے حساب سے آئی جی پنجاب کی کارکردگی اس قابل نہیں تھی کہ ان کو عہدے پر برقرار رکھا جاتا ،پولیس اصلاحات اور ماڈل ٹاﺅن کا معاملہ ہماری بنیادی پالیسی تھی اور آئی جی پنجاب ان پر عمل در آمد نہیں کرا پاتے تو پھر ان کو کیسے برقرار رکھا جا سکتا ہے ؟ حکومت اپنی بیورو کریسی کی ذمہ دار ہے ۔ہم آئی جی کو ذاتی مفادات پر نہیں ہٹا رہے ، سیاسی حکومت کا بنیادی فرض ہے کہ وہ اپنے سیاسی ایجنڈے پر عمل در آمد کروائے ، اگر بیورو کریسی ایجنڈے پر عمل در آمد نہیں کروا سکتی تو اس کو برقرار نہیں رکھا جا سکتا ۔