کراچی: (سچ نیوز) مفتی منیب الرحمان کے زیر صدارت مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس کراچی میں منعقد ہوا جس میں چاند نظر نہ آنے کی شہادتوں کے بعد ماہ صیام کے آغاز کا فیصلہ کیا گیا۔
اجلاس میں محکمہ موسمیات، وزارت مذہبی امور، سپارکو اور نیوی کے حکام بھی شریک تھے۔ اجلاس میں ملک بھر سے رمضان کے چاند کے حوالے سے شہادتیں اکٹھی کی گئیں۔
کراچی میں منعقد ہونے والے مرکزی رویت کمیٹی کے اجلاس میں چاروں صوبوں سے ماہ صیام کا چاند نظر نہ آنے کی شہادتیں اکھٹی کرنے کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ پاکستان میں یکم رمضان المبارک 7 مئی بروز منگل کو ہوگا۔
مفتی منیب الرحمان نے ہدایت جاری کی تھی کہ مرکزی کمیٹی کے اعلان سے قبل کوئی پیشگوئی نہ کی جائے، مرکزی کمیٹی جو فیصلہ کریگی وہ حتمی ہوگا، میڈیا کا دینی فرض ہے کہ وہ فیصلے تک کوئی خبر نہ نشر کرے۔
خیال رہے کہ محکمہ موسمیات نے کہا تھا کہ رمضان المبارک کا چاند ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب 3 بج کر 46 منٹ پر پیدا ہوا جس کی وجہ سے چاند نظر آنے کے امکانات بہت کم ہیں۔
محکمہ موسمیات کے مطابق چاند کا زمین سے زاویائی فاصلہ کم از کم 16 ڈگری جبکہ سورج سے زاویائی فاصلہ کم از کم 10 ڈگری ہونا چاہیے۔ چاند کی عمر غروب آفتاب کے وقت 16 گھنٹے اور 4 منٹ ہوگی۔ غروب آفتاب آج 6 بج کر 46 منٹ پر ہوا۔ لاہور میں صرف 7 بج کر 15 منٹ تک چاند دیکھا جا سکتا تھا۔
اس کے علاوہ وفاقی وزیر فواد چودھری کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے مفتی منیب الرحمان کا کہنا تھا کہ ہم نے ایک بار بھی چاند کی رویت غلط نہیں دی، وزیراعظم عمران خان سے مطالبہ ہے کہ وہ وزرا کو سمجھائیں۔
چیئرمین رویت ہلال کمیٹی مفتی منیب الرحمان کا کہنا تھا کہ تمام علما نے تحریک پاکستان کی حمایت کی لیکن بدقسمتی سے نصاب میں تاریخ کے حوالے کچھ حوالے درست نہیں ہیں۔ کچھ لوگوں کی وجہ سے علما اور مشائخ کو بدنام کیا جاتا ہے۔
مفتی منیب الرحمان کا کہنا تھا کہ فواد چودھری کی جانب سے علما اور کچھ لوگوں پر مشتمل کمیٹی بنانے کا اعلان غلط ہے۔ جن لوگوں پر کمیٹی بنانے کی بات کی تو وہ ہمیشہ سے چاند دیکھنے کے لیے موجود ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تاریخ بتاتی ہے کہ ہم نے ایک بار بھی چاند کی غلط رویت نہیں دی۔ فواد چودھری پاکستان کی تاریخ کو مسخ نہ کریں۔ اگر کسی مذہبی جماعت کے سربراہ سے ان کو اعتراض کے ہے تو اس معاملے کو اس سے نہ جوڑیں۔ وزیراعظم وزرا کو ہدایت دیں کہ وہ تاریخ کو مسخ نہ کریں