احمد آباد(سچ نیوز) کبھی رشتے کروانے جیسا حساس کام محلے کی تجربہ کار خواتین کے ہاتھ میں ہوتا تھا جو دونوں جانب کی خوب چھان پھٹک کر کے ہی کوئی قدم اٹھاتی تھیں مگر اب تو انٹرنیٹ کی ویب سائٹیں بھی رشتے کروانے لگی ہیں۔ کہنے کو تو یہ رشتے کروانے والی ویب سائٹیں ہیں لیکن سچ یہ ہے کہ جرائم پیشہ بدمعاشوں نے انہیں مجبور و سادہ لوح خواتین کو پھانسنے کا ذریعہ بنا لیا ہے۔ ایسے ایسے افسوسناک جرائم ان ویب سائٹوں کے ذریعے ہونے لگے ہیں کہ کیا بتائیں۔ بھارت میں پیش آنے والے اس عجیب و غریب معاملے کو ہی دیکھ لیجئے، جہاں ایک نکھٹو اور آوارہ شخص نے رشتے کروانے والی ویب سائٹوں کا سہارا لے کر درجنوں خواتین کی عزت بھی لوٹ لی اور مال بھی۔
ٹائمز آف انڈیا کے مطابق لڑکپن میں سکول سے نکالا گیا یہ نوجوان آرمی کے ایک کرنل کا بیٹا ہے جو تعلیمیافتہ تو نہیں البتہ روانی سے انگریزی بولنے کی مہارت رکھتا ہے۔ پولیس نے اسے آوکار انکلیو کے علاقے سے اس کے گھر سے گرفتار کیا ہے۔ بھارت کی 25ریاستوں میں اس اوباش شخص نے 50 سے زائد خواتین کو محبت کو جھانسہ دے کر اپنے چنگل میں پھنسایا اور ان میں سے اکثر سے بھاری رقوم بھی ہتھیا لی اور انہیں ہوس کا نشانہ بھی بنایا۔
پولیس افسر راج دیپ سنہا نے بتایا کہ ملزم کا اصل نام جولیان سنہا ہے لیکن اس نے سوشل میڈیا ویب سائٹوں پر اپنا نام سدارتھ مہرا رکھا ہوا تھا اور خود کو فوج میں میجر بتاتا تھا۔ کئی سال سے وہ انٹرنیٹ پر رشتے کی متلاشی خواتین کو اپنی چرب زبانی سے دھوکہ دے کر لوٹ رہا تھا۔ رواں سال جنوری میں ملزم نے جب ایک خاتون سے 50ہزار روپے ہتھیانے کے بعد اس سے رابطہ منقطع کرلیا تو اُس نے پولیس کو شکایت کی۔ یہ پہلا موقع تھا کہ اس شیطان کا شکار بننے والی کسی خاتون نے پولیس سے رابطہ کیا تھا۔
قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ٹیکنیکل سرویلنس ٹیم کی مدد سے ملزم کے موبائل فون کے ذریعے اس کی لوکیشن کا سراغ لگایا اور آوکار انکلیو کے علاقے سے اسے گرفتا رکرلیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اگر پہلے اس کے بارے میں کوئی شکایت موصول ہو جاتی تو بہت سی خواتین اس کے دھوکے سے بچ سکتی تھیں۔ عیار مجرم کے ہاتھوں لٹنے کے باجود کسی بھی متاثرہ خاتون نے بدنامی کے ڈر سے اُس کے خلاف شکایت نہیں کی تھی، جس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے وہ ایک کے بعد ایک خاتون کو اپنا شکار بناتا چلا گیا۔