واشنگٹن (سچ نیوز)دنیا کے امیر ترین شخص جیف بیزوس نے اپنی بیوی مکینزی بیزوس کو طلاق دینے کا اعلان کردیا ہے۔ قانون کے مطابق طلاق کی صورت میں مکینیز ی کے حصے میں 66 ارب ڈالر (92 کھرب 33 ارب روپے پاکستانی) آئیں گے۔امریکی میڈیا کے مطابق ایمازون کے بانی اور سی ای او جیف بیزوس امریکی ریاست واشنگٹن کے رہائشی ہیں، جہاں کا قانون ہے کہ میاں بیوی میں طلاق کی صورت میں ہر وہ چیز جو شادی کے بعد کمائی گئی ہو ، فریقین میں آدھی آدھی تقسیم ہوتی ہے۔ جیف بیزوس نے 1993 میں میکنزی بیزوس کے ساتھ شادی کی تھی جبکہ ایمازون کی بنیاد شادی کے ایک سال بعد رکھی گئی تھی۔ آج ایمازون ایک ٹریلین ڈالر سے زائد کی کمپنی ہے جس کے 16 فیصد حصص کے مالک جیف بیزوس ہیں اور ان کی دولت کا تخمینہ 137 ارب ڈالر لگایا جاتا ہے۔ ان کی بیوی کی جانب سے یہ دعویٰ کیا جاسکتا ہے چونکہ ساری دولت شادی کے بعد کمائی گئی ہے اس لیے اس کا نصف اسے دیا جائے۔ اگر مکینزی کی جانب سے یہ شرط عائد کی گئی تو ان کے حصے میں کم از کم 66 ارب ڈالر آئیں گے۔طلاق کی صورت میں اگر جیف بیزوس کو اپنی بیوی کو حصہ دینا پڑا تو انہیں اپنے شیئرز فروخت کرنے پڑیں گے اور وہ ایمازون کے سی ای او کے عہدے سے بھی فارغ ہوجائیں گے۔امریکہ کے ارب پتی افراد کی طلاق کرانے کے ماہر اٹارنی جیفری فشر نے امکان ظاہر کیا ہے کہ مکینزی دولت کے نصف کا تقاضہ نہیں کریں گی ۔ مکینزی نے جیف بیزوس کے شانہ بشانہ کمپنی کو کھڑا کرنے اور بلندیوں تک لے جانے میں کڑی محنت کی ہے ۔ اس لیے قوی امکان ہے کہ وہ ایسا کوئی مطالبہ نہیں کریں گی جس کے نتیجے میں جیف کو اپنے شیئر فروخت کرنے پڑیں یا ان کا کمپنی سے کنٹرول ختم ہوجائے۔خیال رہے کہ امریکی تاریخ کی مہنگی ترین طلاق 2010 میں سٹیو اور ایلن وین کے مابین ہوئی تھی جو خاوند کو ایک ارب ڈالر میں پڑی تھی ۔ 2015 میں آئل ٹائکون ہیرلڈ ہیم نے اپنی طلاق کیلئے ساڑھے 97 کروڑ ڈالر کا چیک کاٹ کر دیا تھا۔ اگر مکینزی کی جانب سے طلاق کی سیٹلمنٹ کا تقاضہ کیا گیا تو یہ انسانی تاریخ کی سب سے مہنگی ترین طلاق ہوگی۔