ایریزونا(سچ نیوز) امریکی سرحد پر گشت کرنے والے ایک اہلکار کو بچے کی جنس معلوم کرنے کی رسم اس وقت مہنگی پڑگئی جب اس سے پھیلنے والی آگ بے قابو ہوگئی اور ہزاروں ایکڑ پر قائم جنگلات جل کر بھسم ہوگئے۔بارڈر پیٹرول ایجنٹ ڈینس ڈکی نے اپنے پیدا ہونے والے بچے کی جنس معلوم کرنے کے لے دو رنگی پٹاخہ پھاڑنے کا ارادہ کیا۔ ڈینس کے نزدیک اگر اس میں گلابی رنگ غالب ہوا تو لڑکی ہوگی یا نیلے رنگ کی صورت میں لڑکا پیدا ہونے کا امکان ہوگا لیکن یہ عجیب رسم بہت ہول ناک ثابت ہوئی۔ایکسپریس نیوز کے مطابق اس نے پٹاخے کو زوردار بنانے کے لیے قانونی لیکن خطرناک آتش گیر مادہ ٹینرائٹ استعمال کیا اور اسے سوکھی گھاس کے درمیان رکھ کر شاٹ گن سے اڑانے کا فیصلہ کیا۔ جیسے ہی ڈکی نے اس پر فائر کیا نیلا دھواں نکلا لیکن اس کے بعد فوری طور پر آگ لگ گئی۔کچھ دیر میں یہ ہولناک آگ کی صورت میں پھیل گئی اور ایریزونا ہائی وے کے ساتھ 45 ہزار ایکڑ جنگلات کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ اس غیرمعمولی آگ بجھانے کے لیے 800 فائر فائٹرز بلوائے گئے اور سیکڑوں افراد کو گھر چھوڑنا پڑا۔ اگرچہ یہ واقعہ اپریل 2017ء میں پیش آیا تھا۔اس سانحے کو ’سومل وائلڈ فائر‘ کا نام دیا گیا تھا جس میں خوش قسمتی سے کوئی ہلاکت نہیں ہوئی اور نہ ہی عمارت کو نقصان پہنچا۔ واقعے کے بعد پولیس نے اس شخص پر ایک لاکھ ڈالر جرمانہ عائد کیا ہے اور ڈکی اب پانچ سال تک لوگوں کو اس واقعے سے دور رہنے کی تلقین کریں گے۔اپنی غلطی کے اعتراف میں ڈینس ڈکی نے کہا ہے کہ ان سے بڑی غلطی ہوئی اور وہ ان کی زندگی کا بد ترین دن تھا۔