بغداد (سچ نیوز)عراق کے شمالی شہر موصل کے نزدیک دریائے دجلہ میں مسافر کشتی ڈوب جانے سے 72 افراد ہلاک ہوگئے،مرنے والوں میں زیادہ تعداد عورتوں اور بچوں کی ہے ،12 افراد کو زندہ بچا لیا گیا ۔’’العربیہ نیوز ‘‘ کے مطابق دریائے دجلہ میں مسافر کشتی ڈوب گئی ہے جس سے 72 افراد جاں بحق ہو گئے ،سرکاری حکام کے مطابق کشتی مسافروں سے کھچا کھچ بھری ہوئی تھی جو اپنا توازن برقرار نہ رکھ سکی اور دریا میں ڈوب گئی ۔صوبہ نینوا کے محکمہ شہری دفاع کے سربراہ کرنل حسام خلیل نے بتایا ہے کہ کشتی کے حادثے میں مرنے والوں میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں اور وہ کشتی الٹ جانے کے بعد تیر نہیں سکے تھے، امدادی ٹیمیں حادثے میں زندہ بچ جانے والوں کو نکالنے میں مصروف ہیں اور انھوں نے بارہ افراد کو بچا لیا ہے۔انھوں نے مزید بتایا کہ کشتی ایک فنی خرابی کی بنا پر دریا میں ڈوبی ہے اور حادثے کے وقت اس علاقے میں کوئی زیادہ کشتیاں موجود نہیں تھیں جن کی مدد سے لوگوں کو بچایا جاسکتا تھا جبکہ حالیہ بارشوں کی وجہ سے دریا میں پانی کی سطح بھی بلند تھی۔دوسری طرف عراقی وزارت داخلہ کے ایک عہدہ دار کا کہنا ہے کہ حادثے کا شکار ہونے والے افراد موصل میں ایک سیاحتی مقام کی جانب نوروز کی تقریبات میں شرکت کے لیے جارہے تھے۔عراقی وزارت صحت نے حادثت میں 30 خواتین ،12 بچوں اور 10 مردوں کے ہلاک ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ دریا میں ڈوب جانے والے 30 افراد کو زندہ بچا لیا گیا ہے جبکہ امدادی سرگرمیاں تاحال جاری ہیں،حادثے کا شکار ہونے والی بدقسمت کشتی میں کل کتنے افراد سوار تھے؟اس حوالے سے کوئی بھی مصدقہ اطلاعات نہیں ہیں ۔