بغداد( سچ نیوز) یہ بات تو دنیا کو معلوم ہے کہ داعش عراق اور شام کے تیل کے ذخائر پر قبضہ کرکے تیل فروخت کرتی اور پیسہ کماتی رہی۔ اب اس پیسے کے حوالے سے ایک حیران کن انکشاف سامنے آگیا ہے۔ میل آن لائن کے مطابق داعش کے امریکی قید میں موجود اعلیٰ عہدیدار محمد علی ساجد نے انکشاف کیا ہے کہ داعش کے اعلیٰ عہدوں پر موجود لوگ ڈالر، سونا اور چاندی عراق کے صحرا میں گڑھے کھود کر ان میں دبادیا کرتے تھے۔ اس نے بتایا کہ وہ خود بھی یہی کرتا تھا۔ تاہم ان کی دبائی ہوئی وہ رقم اور سونا چاندی بعد میں بھیڑ بکریاں چرانے والے چرواہوں کو مل گئی اور انہوں نے نکال لی۔محمد علی ساجد نے بتایا کہ اس نے اور داعش کے دیگر لوگوں نے صحرا میں اڑھائی کروڑ ڈالر دبائے تھے، جو چرواہوں کے ہاتھ لگ گئے۔ رپورٹ کے مطابق محمد علی ساجد داعش کے سربراہ ابوبکر البغدادی کا انتہائی قریبی ساتھی تھا اوراس کا مشیر بھی رہا تھا۔ وہ بغدادی کی بیوی کی طرف سے اس کا رشتے دار بھی تھا۔ گزشتہ دنوں ابوبکر البغدادی کے گرد امریکی فوج نے جو گھیرا تنگ کیا اور اس نے خودکش حملہ کرکے اپنے آپ کو اڑا لیا۔ امریکی فوج کے اس آپریشن میں اور ابوبکر البغدادی کا سراغ لگانے میں دیگر لوگوں کے ساتھ محمد علی ساجد سے ملنے والی اطلاعات کا بھی بہت عمل دخل تھا۔