واشنگٹن(سچ نیوز) ایران کی طرف سے امریکہ کا ڈرون گرائے جانے کے بعد جنگ چند منٹ کی دوری سے واپس پلٹ گئی اور اب انتہائی کشیدگی کے بعد امریکی صدر ٹرمپ نے ایران کو ایسی پیشکش کر دی ہے کہ جنگ کا خطرہ مزید ٹلتا نظر آنے لگا ہے۔ میل آن لائن کے مطابق صدرڈونلڈٹرمپ نے ایرانی حکومت کو پیشکش کی ہے کہ ”آئیں مذاکرات کی میز پر بیٹھیں اور مل کر ایران کو ایک بار پھر عظیم بنائیں۔“ تاہم ساتھ ہی انہوں نے اپنے دیرینہ موقف کا اعادہ بھی کیا کہ وہ ایران کو کبھی بھی ایٹمی ہتھیار نہیں بنانے دیں گے۔صدر ٹرمپ نے کیمپ ڈیوڈ جانے سے قبل گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ”میں ایران کے ساتھ جنگ نہیں چاہتا اور کسی ایک ایرانی کو بھی اس وقت تک قتل نہیں کرنا چاہتا، جب تک یہ انتہائی ناگزیر نہ ہو جائے۔میں نے جمعہ کے روز آخری منٹ پر اپنا فیصلہ واپس لیا، میں ایران پر حملے کا حکم دے چکا تھا اور امریکی فوج حملے کے لیے بالکل تیار تھی لیکن محض 10منٹ پہلے میں نے حکم واپس لے لیا۔ میں نے یہ حکم اس وقت واپس لیا جب مجھے بتایا گیا کہ ان سٹرائیکس میں کم از کم 150لوگ مارے جائیں گے۔اگر ایران چاہے تو مذاکرات ہو سکتے ہیں اور ہم بہت جلد کسی معاہدے تک پہنچ سکتے ہیں۔ یہ ایران پر منحصر ہے، میں انہیں پیشکش کرتا ہوں کہ آئیں مل کر ایران کو ایک بار پھر عظیم بناتے ہیں۔“