لندن (سچ نیوز) برطانیہ میں ایک نوجوان کو ارادہ قتل کے مقدمے کا سامنا ہے۔ نوجوان پر الزام ہے کہ اس نے حد سے زیادہ نشہ کرلیا تھا جس کے باعث نائٹ کلب کے باﺅنسرز نے اسے اٹھا کر باہر پھینک دیا لیکن وہ 10 منٹ بعد اپنی گاڑی میں آیا اور نائٹ کلب میں گھسادی ۔ اس حادثے میں 8 افراد زخمی ہوئے۔ڈیلی سٹار کے مطابق محمد عبدل نامی نوجوان گریوسینڈ شہر کے ایک نائٹ کلب میں موجود تھا۔ اس نے کلب میں بھنگ کے بھرے ہوئے 5 سگریٹ، روسی شراب کے 15 گلاس اور دیگر مشروبات پیے۔ نشے میں دھت اس نوجوان نے جب غل غپاڑہ شروع کیا تو کلب کے باﺅنسرز نے اسے اٹھا کر باہر پھینک دیا۔نشئی نوجوان سے اپنی یہ توہین برداشت نہیں ہوئی ، اس نے باﺅنسرز کو دھمکی دی کہ 10 منٹ میں کلب بند کردو نہیں تو انجام کے ذمہ دار خود ہوگے۔ دھمکی دے کر نوجوان وہاں سے چلا گیا لیکن 10 منٹ بعد اپنی گاڑی کے ساتھ واپس آیا اور کلب کے گیٹ میں گھسادی۔ نائٹ کلب میں گاڑی گھسانے کے بعد اس نے کلب کے شادی ہال میں بھی گاڑی گھمائی جس کے نتیجے میں 8 افراد زخمی ہوگئے۔نائٹ کلب کے چوکیدار نے بتایا کہ ملزم زیادہ سے زیادہ لوگوں کو کچلنے کی کوشش کر رہاتھا اسی لیے وہ کافی دیر تک کلب کے مختلف حصوں میں گاڑی چلاتا رہا۔ نوجوان کو کلب کے سٹاف اور کلب میں موجود لوگوں نے پکڑ کر پولیس کے حوالے کیا اور اب اس پر ارادہ قتل کا مقدمہ چل رہا ہے۔