راولپنڈی (سچ نیوز) پاک فو ج کے ترجمان نے کہاہے کہ جنگ کی دھمکیوں سے پاکستان کو خوفزدہ نہیں کیاجا سکتا ، بھارتی سرجیکل سڑائیک کا دعویٰ ان کے اپنے لوگ بھی نہیں مانتے ، مودی نے لوگوں کو سرجیکل سٹرائیک کا ثبوت نہیں دیا،باتو ں سے سرجیکل سڑائیک نہیں ہوتی ۔اے آروا ئی نیوز کے پروگرام ”پاور پلے “ میں گفتگو کرتے ہوئے میجرجنرل آصف غفور نے کہاہے کہ خیبرپختونخوا کے عوام پرعزم ہیں، فاٹاکے عوام نے بہت مشکلات کاسامناکیاہے اورآئی ڈی پیز کو اپنے گھر چھوڑ کر جانا پڑا،اب آئی ڈی پیز کے زخموں پر مرہم رکھناہے ، خیبرپختونخوا،فاٹاکے عوام کوبہادری پرسلام پیش کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کیخلاف جنگ ریاست،افواج پاکستان اورعوام نے مل کرلڑی،نئی جنگ پاکستان کی ترقی کی جنگ ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیاپربہت سے اکاونٹس بیرون ملک سے چل رہے ہیں، میڈیا اس حوالے سے عوام کوآگاہی دے، پاک فوج کو جتنی سپورٹ میڈیا نے دی اس کی مثال نہیں ملتی،ان کاکہناتھا کہ نورین لغاری کوسوشل میڈیاکے ذریعے قابوکیا گیا،میں نے نہیں کہا کہ منفی چیزیں نہ دکھائیں،میڈیا کو مسائل کی نشاندہی کرنی چاہئے ، پاکستان چاہتاہے کہ امریکہ کے جانے کے بعد بھی افغانستان میں ترقیاتی کام جاری رہیں، افغانستان میں امن ہوگا تو پاکستان میں بھی امن ہوگا ۔ فوجی عدالتوں کے حوالے سے سوال پرانہوں نے کہا کہ فوجی عدالتوں کی ضرورت اب بھی ہے تو اس کا فیصلہ حکومت نے کرنا ہے ، تبدیلی الیکشن سے آتی ہے ،الیکشن قومی سرگرمی ہے، اس میں فوج کاکوئی ہاتھ نہیں ہے ، جمہوریت ہوگی، سیاسی استحکام ہوگا توملک آگے چلے گا ۔ انہوں نے کہا کہ کلبھوشن کی رحم کی اپیل آرمی چیف کے پاس ہے اورعالمی عدالت انصاف میں بھی کلبھوشن کیس کچھ عرصے بعد سماعت ہونی ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاک فوج میں احتساب کا نظام بہت سخت ہے ۔ میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ جنگ کی دھمکیوں سے پاکستان کو خوفزدہ نہیں کیاجا سکتا، مذاکرات سے راہ فرار ہمیشہ بھارت نے ہی اختیار کیا ہے ، بھارتی سرجیکل سڑائیک کا دعویٰ ان کے اپنے لوگ بھی نہیں مانتے ، مودی نے لوگوں کو سرجیکل سٹرائیک کا ثبوت نہیں دیا ،باتو ں سے سرجیکل سڑائیک نہیں ہوتی ۔انہوں نے کہا کہ جنگ کی دھمکیوں سے مسائل حل نہیں ہوتے ، اس وقت میڈیا پاکستان کامضبوط ستون ہے ، بھارت میں الیکشن پاکستان مخالف بیانات پر لڑے جاتے ہیں، ہمسایہ ممالک کی صورتحال پاکستان پر اثر ڈالتی ہے ، بھارت نے ہمیشہ جنگ کی بات کی اور پاکستان ہمیشہ امن کی بات کرتاہے ۔ان کا کہنا تھا کہ جو کا کسی ملک کی افواج نہیں کر سکیں ، وہ کام افواج پاکستان نے کیا ہے اور جو کام پاکستان کے عوام نے کیا ، وہ کسی ملک کے عوام نے نہیں کیا ، اس وقت افغانستان کی معیشت بیرونی سہاروں پر چل رہی ہے اور اپنی معیشت کو کنٹرول کرنا افغانستان کیلئے بڑا چیلنج ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان افغان مصالحتی عمل میں کردارادا کررہاہے ۔