جنگ کا خطرہ لیکن امریکہ نے کس ایشیائی ملک میں اپنا اڈہ بنانے کیلئے مذاکرات شروع کردیئے؟ بڑی خبرآگئی

جنگ کا خطرہ لیکن امریکہ نے کس ایشیائی ملک میں اپنا اڈہ بنانے کیلئے مذاکرات شروع کردیئے؟ بڑی خبرآگئی

کراچی (سچ نیوز) ایرانی جنرل کے قتل کے بعد امریکہ اور ایران کے تعلقات کشیدہ ہیں، دونوں طرف سے بیان بازی کا سلسلہ جاری ہے اور ایران نے انتقام لینے کا بھی عندیہ دیدیا اور اب مقامی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکہ نے وسط ایشیائی ملک  قازقستان میں اپنی فوج کی تعیناتی اور اڈے کے لیے بات چیت شروع کردی ہے ۔ روزنامہ امت کے مطابق ممکنہ جنگ کی صورت میں امریکہ کو ایران پر اس وقت برتری حاصل ہوسکتی ہے جب وہ ایران کے خلاف قریبی فضائی اڈے استعمال کرے۔ پاکستان اور افغانستان کے فضائی اڈے انتہائی قریب ہیں لیکن دونوں ممالک نہ صرف حالات کو سفارتی سطح پر حل کرنے کی کوششیں کررہے ہیں بلکہ دونوں جانب سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کے لیے بھی کہا جارہا ہے۔ جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت سے ایران کو بہت بڑا دھچکا لگا ہے تاہم جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت کے بعد افغانستان اور یمن میں ایرانی اثر رسوخ میں کمی آجائے گی۔ امت کے ذرائع نے بتایا کہ دونوں ممالک میں جنرل قاسم سلیمانی نہ صرف سفر کرتے تھے بلکہ یہاں پر ان کے کافی رابطے تھے۔ اب بھی القدوس فورس کے نئے سربراہ اسماعیل غنی کے طالبان کے ساتھ نہ صرف رابطے ہیں بلکہ وہ ایران کے پاسداران انقلاب کے ٹیکنالوجی ونگ کی سربراہی بھی کرچکے ہیں۔

دوسری جانب امریکہ نے وسطی ایشیا کے ملک قازقستان میں نئے اڈے تلاش کرنے کے لئے مذاکرات شروع کردئیے ہیں۔ اس حوالے سے امریکی حکام قازقستان پہنچ گئے ہیں اور وہاں انہوں نے افغانستان میں ممکنہ کارروائی اور افغانستان سے فوج نکالنے کے لئے طالبان کے ساتھ معاہدہ ہونے کی صورت میں اپنی فوج عراق کے بجائے قازقستان میں تعینات کرنے کے لیے بات چیت شروع کردی ہے جبکہ روس نے قازقستان کو متنبہ کیا ہے کہ وہ شدت پسندوں کو اپنی سرحدوں پر لانے سے گریز کرے اور امریکہ کو اڈے دینے سے باز رہے تاہم امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کے حالیہ خفیہ دورے کے بعد امریکی حکام کے قازقستان کے دارالحکومت نور سلطان (آستانہ) آمد میں اضافہ ہوا ہے جبکہ وسطی ایشیا اور مشرقی وسطیٰ کو مزید جنگوں سے بچانے کے لیے ترمی اور قطر متحرک ہوگئے ہیں۔

Exit mobile version