کیف(سچ نیوز) یوکرین میں جنسی جرائم کا ارتکاب کرنے والوں کے خلاف ایسے نئے قوانین متعارف کروائے جا رہے ہیں کہ جن کا سن کر کوئی شخص ایسا جرم کرنے کا سوچنے سے بھی گریز کرے گا۔ برطانوی اخبار دی مرر کے مطابق ان نئے قوانین کے تحت جبری زناءکرنے والوں اور بچوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے والوں کوجیل میں ’خصی‘ کر کے مردانگی سے ہی محروم کر دیا جائے گا ، جس کے بعد وہ تمام عمر جنسی تعلق قائم کرنے کے قابل ہی نہیں رہیں گے۔رپورٹ کے مطابق جنسی جرائم کے مرتکب افراد کو ایسے کیمیکل انجکشن لگائے جائیں گے جس سے وہ خصی ہو جائں گے۔ واضح رہے کہ یوکرین میں بچوں کے ساتھ جنسی زیادتیوں کی شرح حالیہ سالوں میں بہت تیزی سے بڑھی ہے۔ 2017ءمیں 320بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کیے جانے کے واقعات رپورٹ ہوئے مگر کہا جاتا ہے کہ ملک میں ایسے ہزاروں واقعات ہو رہے ہیں تاہم وہ رپورٹ نہیں ہوتے۔ یوکرین پولیس کے سربراہ ویاچیسلیف ایبروسکین کا کہنا تھا کہ ”گزشتہ دنوں صرف 24گھنٹوں میں ملک کے مختلف علاقوں میں 4کم سن بچوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا اور یہ وہ کیس تھے جو والدین نے پولیس کو رپورٹ کیے۔ زیادہ تر لوگ مجرموں کے خوف اور سماج میں شرمندگی کے ڈر سے ایسے واقعات رپورٹ ہی نہیں کرتے۔ “