اسلام آباد (ویب ڈیسک) سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس قاضی فائز عیسٰی آج سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کی حیثیت سے حلف اٹھائیں گے۔ وہ 29 ویں چیف جسٹس پاکستان ہوں گے۔ انہوں نے 5 ستمبر 2014 کو سپریم کورٹ آف پاکستان کے جج کی حیثیت سے حلف اٹھایا، 2019 میں صدارتی ریفرنس کے بعد سینئر ترین جج ہونے کے باوجود انہیں تین سال سے کسی آئینی مقدمے کے بینچ میں شامل نہیں کیا گیا۔
جسٹس فائز عیسٰی نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ پر حکم امتناع کے بعد اپریل سے معمول کے بینچز میں بیٹھنے سے معذرت بھی کی۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی زندگی اور کیریئر پر ایک نظر
26 اکتوبر 1959 کو کوئٹہ میں پیدا ہونے والے جسٹس قاضی فائز عیسٰی کے والد مرحوم قاضی محمد عیسیٰ آف پشین قیامِ پاکستان کی تحریک کے سرکردہ رہنما اور قائداعظم محمد علی جناح کے قریبی ساتھی تھے۔
کوئٹہ سے اپنی ابتدائی تعلیم مکمل کرنے کے بعد جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کراچی میں کراچی گرامر اسکول سے اے اور او لیول مکمل کیا اور پھر قانون کی اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کیلئے لندن چلے گئے جہاں انہوں نے انز آف کورٹ اسکول آف لاء سے بار پروفیشنل اگزامینیشن مکمل کیا۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ 30 جنوری 1985 کو بلوچستان ہائیکورٹ میں اور مارچ 1998 میں ایڈووکیٹ سپریم کورٹ بنے، تین نومبر 2007 کو ملک میں ایمرجنسی کے اعلان کے بعد انہوں نے فیصلہ کیا کہ وہ اپنے حلف کی خلاف ورزی کرنے والے ججز کے سامنے پیش نہیں ہوں گے، اسی دوران سپریم کورٹ کی جانب سے 3 نومبر کے فیصلے کو کالعدم قرار دیے جانے کے بعد اس وقت کے بلوچستان ہائیکورٹ کے ججز نے استعفیٰ دے دیا تو 5 اگست 2009 کو جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو براہ راست بلوچستان ہائیکورٹ کا جج مقرر کردیا گیا۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ بلوچستان ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ میں جج مقرر ہونے سے قبل 27 سال تک وکالت کے شعبے سے وابستہ رہے، انہیں مختلف مواقع پر ہائیکورٹس اور سپریم کورٹ کی جانب سے متعدد مشکل کیسز میں معاونت کیلئے بھی طلب کیا جاتا رہا، بین الاقوامی ثالثی کو بھی دیکھتے رہے، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے 5 ستمبر 2014 کو سپریم کورٹ آف پاکستان کے جج کی حیثیت سے حلف اٹھایا۔
نامزد چیف جسٹس جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سپریم کورٹ میں 184 تین کے اختیارات اور بینچز کی تشکیل کے معاملے پر حکومت کی جانب سے کی گئی قانون سازی، سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ پر چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی جانب سے عمل درآمد نہ کرنے اور حکم امتناع دینے پر بطور احتجاج گزشتہ پانچ ماہ سے کوئی مقدمہ نہیں سن رہے اور چیمبر ورک میں مصروف رہے۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا بطور چیف جسٹس پاکستان دور بہت مختصر ہوگا، وہ 25 اکتوبر 2024 کو عہدے سے ریٹائر ہو جائیں گے۔