برلن(سچ نیوز) اس میں کوئی شک نہیں کہ ایڈولف ہٹلر دنیا کے ظالم اور سفاک ترین حکمرانوں میں سے ایک تھا۔ اب بھارتی وزیراعظم نریندر مودی جس طرح بھارت کو ہندوراشٹریہ میں تبدیل کر رہے ہیں، مقبوضہ کشمیر میں ظلم کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں اور بھارت کے اندر انتہاءپسند ہندومودی سرکار کی شہ پاکر مسلمانوں کو کھلے عام قتل کر رہے ہیں۔اس پر نریندر مودی کو ’ہٹلر ثانی‘ جیسے القابات مل رہے ہیں۔ گزشتہ روز ایک جرمن ٹی وی نے بھی نریندر مودی کو’ ہٹلر کا بیٹا ‘قرار دے دیا جس پر ایک ہنگامہ برپا ہو گیا۔
ویب سائٹ مینگوباز کے مطابق اس جرمن نیوز چینل نے اپنی ہیڈلائنز میں بھارت میں ہونے والی قتل و غارت پر خبر دیتے ہوئے ایک کارٹون نشر کیا جس میں ہٹلر نے کسی بچے کی مانند نریندر مودی کو اپنے ہاتھوں میں اٹھا رکھا ہوتا ہے۔ ہیڈلائنز میں اینکر کہتا ہے کہ ”بھارت میں آئے روز لاشیں گر رہی ہیں۔ “ رپورٹ کے مطابق مودی سرکار، اس کے حواری اور انتہاءپسند ہندو آج کل ایک ہی نعرہ لگا رہے ہیں کہ وہ ’خالص ہندوستان‘ بنا کر دم لیں گے۔ ہٹلر نے بھی ماضی میں یہی کچھ کیا تھا اور یہودیوں سے پاک ’خالص جرمنی‘ بنانے کی کوشش کی تھی۔ڈی جی آئی ایس پی آر آصف غفور نے بھی جرمن ٹی وی چینل پر اس خبر کا کی تصویر اپنے ٹوئٹر اکاﺅنٹ پر پوسٹ کی ہے اور بھارت کا اصل چہرہ مغربی دنیا کو دکھایا ہے، جس نے ایک وقت میں ہٹلر کی طرف سے یہودیوں کی نسل کشی پر بھی آنکھیں بند کیں اور مجرمانہ خاموشی کی مرتکب ہوئی اور اب مغربی دنیا میں ہٹلر کا نام لینا بھی جرم ہے۔ ایسے ہی اب مغربی دنیا بھارت میں مسلمانوں کی نسل کشی پر بھی اسی جرم کا ارتکاب کررہی ہے اور کل کلاں اگر مودی کا نام لینا بھی جرم قرار دے دے گی تو وہ بعد از مرگ واویلے کے مترادف ہی ہو گا۔