’ جب ہم طالبان کی قید میں تھے تو میرا شوہر ۔۔۔‘ پاک فوج کی جانب سے چھڑایا جانے والا یہ جوڑا تو آپ کو یاد ہوگا، لیکن قید میں یہ آدمی اپنی بیگم کے ساتھ کیا شرمناک کام کرتا تھا؟ خاتون نے ایسی بات کہہ دی کہ ہر کوئی دنگ رہ گیا

’ جب ہم طالبان کی قید میں تھے تو میرا شوہر ۔۔۔‘ پاک فوج کی جانب سے چھڑایا جانے والا یہ جوڑا تو آپ کو یاد ہوگا، لیکن قید میں یہ آدمی اپنی بیگم کے ساتھ کیا شرمناک کام کرتا تھا؟ خاتون نے ایسی بات کہہ دی کہ ہر کوئی دنگ رہ گیا

واشنگٹن(سچ نیوز) امریکی خاتون کیٹلان کولمن اور کینیڈا سے تعلق رکھنے والے اُس کے شوہر جاشوا بوئل کو گزشتہ سال اکتوبر میں پاکستانی فورسز نے طالبان کی قید سے بازیاب کروایا تو پہلی بار اُن کی پانچ سالہ قید کی افسوسناک تفصیلات دنیا کے سامنے آئیں۔ اب مزید ایک سال گزرنے پر انکشاف ہوا ہے کہ طالبان کی قید میں تو میاں بیوی دونوں ہی تھے مگر کیٹلان دوہری قید میں تھی، ایک طالبان اور اُوپر سے اُس کے اپنے

خاوند کی قید۔

میل آن لائن کے مطابق ریاست پنسلوانیا سے تعلق رکھنے والی کیٹلان نے اپنے خاوندجاشوا

پر یہ سنگین الزامات عدالت کے سامنے پیش کی گئی دستاویزات میں عائد کیے ہیں۔ کیٹلان نے اپنے تینوں بچوں کی حوالگی کے لئے جاشوا کے خلاف مقدمہ دائر کر رکھا ہے جس کی سماعت ان دنوں امریکی عدالت میں جاری ہے۔

کیٹلان کا کہنا ہے کہ وہ دونوں میاں بیوی طالبان کی

قید میں تھے مگر جاشوا نے بھی اسے اپنا قیدی بنا رکھا تھا۔ کیٹلان کے مطابق وہ اسے باتھ روم کے لئے مخصوص جگہ میں بند کر دیتا تھا اور بعض اوقات تو کئی کئی روز وہاں سے باہر نہیں نکلنے دیتا تھا۔وہ اس پر تشدد بھی کرتا تھا اور آگ لگا کر زندہ جلا دینے کی دھمکیاں دیتا تھا۔

کیٹلان نے عدالت کو مزید بتایا ہے کہ ’’جاشوا مجھے دھوکے سے افغانستان لے کر گیا تھا جہاں طالبان نے ہمیں پکڑ لیا۔ وہ ایک عرصے سے شدت پسند گروپوں میں دلچسپی رکھتا تھا۔ اُس نے مجھے خبردار نہیں کیا تھا کہ افغانستان جانے میں کیا خطرات ہو سکتے ہیں۔‘‘ کیٹلان کا کہنا ہے کہ وہ اپنے بچوں کو جاشوا کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتی اور اپنے تین بچوں کے حوالگی چاہتی ہے۔ وہ جاشوا کے چوتھے بچے کے ساتھ بھی حاملہ ہے جس کی پیدائش اسی ماہ متوقع ہے ۔ اس جوڑے کو ان کے تین بچوں سمیت اکتوبر 2017ء میں پاکستانی فورسز نے بازیاب کروایا تھا۔

Exit mobile version