ٹوکیو (سچ نیوز) جاپان کے شہر ٹوکیو میں تین منزلہ سٹوڈیو میں آتش گیر مادے کے ذریعے مبینہ حملے میں تقریبا 33 افراد ہلاک ہوگئے۔غیرملکی میڈیاکے مطابق سٹوڈیو کو آتش گیر مادہ پھینک کر جلایا گیا اور ٹوکیو پولیس نے ایک مشتبہ شخص کو گرفتار بھی کرلیا۔اس حوالے سے بتایا گیا کہ’’ کیوٹو اینیمیشن‘‘ نامی کمپنی میں لگنے والی آگ کے نتیجے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔خبررساں ادارے کے مطابق مشتبہ شخص نے سٹوڈیو کے داخلی راستے پر آگ لگائی تاکہ عمارت میں موجود افراد جان بچانے کے لیے دوسرے راستوں کا انتخاب کریں.مقامی پولیس کے ترجمان کزیوہیرو ہیاشی نے بتایا کہ آگ کے باعث تقریبا 36 افراد زخمی بھی ہوئے جن میں سے 10 کی حالت نازک ہےجبکہ سٹوڈیو پرمشتبہ حملےکےالزام پر41سالہ شخص کو حراست میں لےلیا ہے اور اس کے قبضے سے متعدد چھریاں بھی برآمد کرلی گئیں۔ان کا کہنا تھا کہ تین منزلہ عمارت کی آخری منزل پر متعدد لاشیں ملیں۔پولیس ترجمان نے بتایا کہ پہلی منزل سے 2، دوسری منزل سے 11 اور تیسری منزل سے 20 لاشیں ملیں۔ان کا کہنا تھا کہ ایسا لگتا ہے کہ مشتبہ شخص نے مٹی کا تیل چھڑک کر سٹوڈیو کو آگ لگائی۔پولیس ترجمان کے مطابق زیر حراست مشتبہ شخص زخمی حالت میں گرفتار ہوا جسے مقامی ہسپتال میں طبی امداد دی جاری ہے اور پولیس کی جانب سے تفتیش کا عمل جلد شروع کردیا جائے گا۔جاپانی میڈیا کے مطابق سٹوڈیو کی پہلی منزل پر صبح ساڑھے دس بجے آگ لگی۔پولیس نے بتایا کہ مقامی رہائشیوں نے سٹوڈیو سے اٹھنے والے دھوئیں اور دھماکوں کی آواز پر پولیس کو مطلع کیا۔بتایا گیا کہ آگ اس قدر خطرناک تھی کہ تقریبا 48 فائرانجنز کو متاثرہ سٹوڈیو کی آگ بجھانے کے لیے تعینات کیا گیا۔جاپان کے وزیراعظم شینزو ایبے نے ٹوئٹ میں متاثرہ خاندان سے اظہار افسوس کیا ہے