نئی دہلی (سچ نیوز)مہیلا تھانے کی ہیڈ کانسٹینل کے ساتھ 2 بھائیوں نے جان سے مارنے کی دھمکی دے کر4 سال تک مسلسل جنسی زیادتی کا نشانہ بنا یا ہے،مزاحمت پر تشدد کا نشانہ بھی بنا تے رہے ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق 32سالہ خاتون ہیڈ کانسٹیبل نے تھانے میں دی جانے والی درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ چاقو کی نوک پر دو بھائیوں اس کو 4سال تک جنسی زیادتی کا نشانہ بنا تے رہے ہیں،انکار پر ملزمان نے رشتہ داروں کے ساتھ مل کر تشدد کا نشانہ بھی بنا یا ہے،خاتون تھانہ انچارچ کملا دیوی کے مطابق ان کے تھانے میں ہیڈ کانسٹیبل کے عہدے پر کام کر نے والی 32 سالہ خاتون نے شکایت درج کرائی ہے کہ 2014 میں اس کی ڈیوٹی مہیندر گڑھ ضلع کے نارنول میںتھی، بس میں آتے جاتے وقت اس کی جان پہچان پلول کے گاو¿ں الاولپور کے مقامی جوگیندر عرف منٹو سے ہو گئی، متاثرہ کا الزام ہے کہ 15 جون 2014 کو جوگیندر نے اس کے ساتھ ریپ کیا اور کسی کو بتانے پر جان سے مارنے و علاقہ میں بدنام کرنے کی دھمکی دی،اس کے بعد خاتون پولیس کا تبادلہ پلول کے مہیلا تھانے میں ہو گیا اور وہ پلول کی ایک کالونی میں کرائے پر رہنے لگی، یہاں پر بھی ملزم اسے اپنی حوس کا نشانہ بناتا رہا، ایک دن ملزم کے بھائی توش راج نے بھی چاقو کی نوک پر اسے اپنی حوس کا شکار بنایا، متاثرہ نے جب مخالفت کرنی چاہی تو ملزم اور اس کی بہن پریتی ، جیجا پپو اور ایک ساتھی نریندر نے اس کے ساتھ مار پیٹ کی اور جان سے مارنے کی دھمکی دی،ملزموں کے گناہوں سے تنگ آکر آخر کار متاثرہ نے معاملے کی شکایت پولیس کو دی۔ پولیس نے متاثرہ کی شکایت کی بنیاد پر اس کامیڈیکل کرایا اور ریپ کی تصدیق ہونے کے بعد ملزموں کے خلاف مختلف دفعات کے تحت معاملہ درج کرکے کارروائی شروع کر دی ہے۔ ابھی تک پولیس کسی بھی ملزم کو گرفتار نہیں کر پائی ہے۔