لاہور: (سچ نیوز) پنجاب فرانزک سائینس ایجینسی لاہور کی دو صفحات پر مشتمل رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بوگی 10 اور 11 میں سلنڈروں سے گیس لیکج ثابت ہوتی ہے لیکن آگ کی شروعات وہاں پر کسی بھی ٹھوس آتشگیر مادے سے پہلے لگ چکی تھی۔
رپورٹ سے ہٹ کر ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ آگ کسی شخص کے وہاں ماچس کی تیلی جلانے یا سگریٹ سلگانے کا نتیجہ بھی ہوسکتی ہے۔ رپورٹ میں بوگیوں کے ملبے سے پٹرول، مٹی کے تیل یا کسی دوسرے مائع آتشگیر مادے کی موجودگی کے شواہد نہیں ملے جبکہ بوگی نمبر 11 میں سلنڈروں کی گیس جلنے کا ثبوت سلفر کے ذرات نے ثابت کر دیا ہے۔
فنی لحاظ سے وزیر ریلوے شیخ رشید کا سلنڈر پھٹنے سے آتشزدگی شروع ہونے کا موقف اور شارٹ سرکٹنگ سے متعلق دوست لغاری کی رپورٹ بھی مشکوک ہوگئی ہے کیونکہ بوگی 10 اور 11 کے درمیان پائیدان پر بنے عارضی کچن کے علاوہ بھی آگ جلائے جانے کے شواہد سامنے آچکے ہیں۔