لاہور (سچ نیوز) تحریک انصاف کے رہنما سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ ہمیں بجلی کی قیمت کم کرنے کیلئے پن بجلی اور سولر سسٹم لانا ہوگا ، ہمیں یہ منصوبہ بندی کرنا ہوگی کہ ہم کو کتنی بجلی چاہئے اور کتنی بجلی ہمارے پاس آئیگی ۔دنیا نیوز کے پر وگرام ”دنیا کامران خان کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے شبلی فراز نے کہا کہ حکومت نے آئی پی پیز کو ادائیگی کرنے کیلئے بینک سے قرضہ لیاتھا جو آج تک قائم و دائم ہے بلکہ اب اس پر سود بھی چڑھا ہواہے ۔ ہمیں بجلی کی قیمت کم کرنے کیلئے پن بجلی اور سولر سسٹم لانا ہوگا ۔ ہمیں یہ منصوبہ بنانا ہوگا کہ ہم کو کتنی بجلی چاہئے اور کتنی بجلی ہمارے آئیگی ۔ اس عمل میں صوبوں کو بھی لانا ہوگا کیونکہ صوبے اس میں حصہ ہی نہیں لیتے ۔ اس وقت گردشی قرضے میں سب سے زیادہ حصہ بلوچستان کا ہے کیونکہ صوبائی حکومت کو اس میں کوئی دلچسپی ہی نہیں ہے کہ کوئی بل دیتاہے یا نہیں دیتا ۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم جس طریقے سے بجلی بناتے ہیں وہ بہت ہی مہنگی ہے ۔ اس سے ہماری قیمت زیادہ ہے اور دوسرے ہمار ے لائن لاسز بہت زیادہ ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ اگر ایک سو یونٹ بجلی آپ بھیجتے ہیں تو اس کا 24فیصد حصہ راستے میں گم ہوجاتاہے جس کی وصولی کوئی نہیں۔ اس کے علاوہ ترسیل کانظام بوسیدہ ہوچکا ہے جبکہ بجلی کے بل نہ دینے کا بھی بہت زیادہ رواج ہے ۔