نئی دہلی (سچ نیوز)بھارتی شہر ناگپور میں انجینئرنگ کے 19 سالہ طالب علم نے پھندا لگا کر خودکشی کر لی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق سورابھ ناگ پرکار اپنے والدین کا اکلوتا بیٹا، ہونہار طالب علم اور دوسروں کی مدد کرنے والا بچہ تھا، خودکشی سے قبل لکھی گئی 2 صفحات پر مشتمل تحریر میں اس نے بتایا ہے کہ وہ یہ انتہائی اقدام ایک بچے کی روح کے بار بار اسے بلانے کی وجہ سے کر رہا ہے جس کو اس نے ایک ٹریفک حادثے کے نتیجہ میں مرتے ہوئے دیکھا تھا۔سورابھ کے والدین نے کہا کہ ان کا بیٹا ہمیشہ دوسروں کا خیال رکھتا تھا، اس نے گذشتہ ماہ اپنے دوستوں کے ساتھ مل کر ایک سالگرہ کی تقریب ایک یتیم خانے میں منائی تھی اور اس موقع پر یتیم بچوں کے لئے 5ہزار روپے بھی جمع کئے تھے۔ دوسری جانب ماہر نفسیات پون اداتیا نے کہا کہ سورابھ سائیکوسس نامی نفسیاتی مسئلے کا شکار تھا جو ٹریفک حادثے میں بچے کو موت کے منہ میں جاتا دیکھنے کا نتیجہ تھا۔ اس کیفیت کا ادویات اور کونسلنگ کے ذریعے علاج ممکن ہے لیکن علاج نہ کیا جائے تو یہ کیفیت خودکشی جیسے شدید نتائج کا باعث بن سکتی ہے۔