نئی دلی (سچ نیوز) گزشتہ مہینے پاکستانی ایف 16 طیارے کی جانب سے بھارتی مسافر طیارے کو گھیرے جانے کی کہانی میں اہم موڑ آگیا ، یہ انکشاف ہوا ہے کہ طیارے کو دراصل ملٹری کوڈ دیا گیا تھا جس کی وجہ سے پاک فضائیہ نے اسے لڑاکا طیارہ سمجھ کر فوری کارروائی کی لیکن سمجھداری کا مظاہرہ کرتے ہوئے بڑا سانحہ ہونے سے بچالیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق گزشتہ ماہ سپائس جیٹ کا بوئنگ 737 طیارہ دہلی سے کابل جارہا تھا ، جب وہ پاکستانی حدود میں داخل ہوا تو ایف 16 طیارے نے اسے گھیر لیا اور اس سے شناخت پوچھی اور معلومات حاصل کرنے کے بعد چھوڑ دیا۔اب اس معاملے میں بھارت کے ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سول ایوی ایشن (ڈی جی سی اے) کے ایک افسر کی لاپرواہی سامنے آئی ہے۔ ڈی جی سی اے کاکہنا ہے کہ ایک افسر نے کمرشل طیارے کو ملٹری کا ٹرانسپونڈر کوڈ دے دیا تھا جس کی وجہ سے پاکستان کو راڈار سے اطلاع ملی اور انہوں نے فوری کارروائی کی ۔ڈی جی سی اے کے افسر نے سپائس جیٹ کے مسافر طیارے کو این 32 کوڈ دے دیا تھا جو بھارتی فوج کا مخصوص کوڈ ہے، جب یہ طیارہ پاکستان کی فضائی حدود میں داخل ہوا تو اسے ایف 16 نے گھیر لیا ، اس سے پہلے کہ طیارے کو اڑادیا جاتا پاک فضائیہ کے شاہینوں نے کمال عقلمندری کا مظاہرہ کرتے ہوئے مذکورہ طیارے سے معلومات حاصل کیں اور اس کے مسافر طیارہ ہونے کا یقین کرنے کے بعد اسے چھوڑ دیا۔پاکستانی پائلٹس کی اس سمجھداری پر بھارتی حکام نے پاکستان کا شکریہ ادا کیا ہے اور فرائض میں غفلت برتنے والے ڈی جی سی اے افسر کو معطل کردیا ہے۔