نئی دہلی( سچ نیوز)بھارت کے نئے آرمی چیف کی خطے میں کشیدگی بڑھانے کی کوششیں سامنے آنے لگیں۔پہلے ہی خطاب میں کہا ہے کہ بھارت کی پاکستان کے بجائے چین پر زیادہ توجہ ہونی چاہئے۔ٹائمز آف انڈیا کے مطابق آرمی چیف کے عہدے کا چارج سنبھالنے پر گارڈآف آنر کا معائنہ کرنے کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ہوئے جنرل منوج مکنڈ نرونے کہا ہے کہ بھارت کی زیادہ تر توجہ چین سے ملحقہ سرحد کی جانب ہونی چاہئے اوروہاں فوجیوں کواس قدر باصلاحیت ہونا چاہئے کہ وہ ہر قسم کے خطرات کا مقابلہ کرسکیں۔
جنرل منوج کا کہنا تھاوہ ماضی میں اپنی مغربی سرحد یعنی پاکستان پر توجہ دیتے رہے ہیں، لیکن شمالی سرحدیعنی چین کو بھی اتنی ہی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا فوج ہر قسم کے خطرات کا سامنا کرنے کی مکمل صلاحیتیں رکھتی ہے۔جنرل منوج نے کہابھارت کی سرحدیں دو بڑے ممالک سے ملتی ہیں اور دونوں پرہی نظر رکھنا اہم ہے تاہم اب چین کے ساتھ سرحد پر زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا اسی بات کے پیش نظر وہ ملک کے شمال مشرقی علاقوں سمیت شمالی سرحدوں پر اپنی صلاحیتیں اور استعداد بڑھانے جا رہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق نئے انڈین آرمی چیف نے مزید کہا شمال میں چین کے ساتھ متنازع سرحد کی حد بندی ہونا ابھی باقی ہے۔ انہوں نے امن برقرار رکھنے میں پیش رفت کی ہے۔ہم حتمی حل کے لیے ایک منزل طے کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔واضح رہے جنرل منوج گزشتہ روز آرمی چیف بنے تھے اور ان کے پیش رو جنرل بپن راوت کو انڈین چیف آف ڈیفنس اسٹاف کے عہدے پر تعینات کیاگیاہے۔
گزشتہ روز اپنے پہلے خطاب میں بھارتی آرمی چیف نے پاکستان کے حوالے سے روائتی بیان بازی کرکے گیدڑبھبھکیاں دی تھیں۔انہوں نے کہا تھا کہ وہ حفظ ماتقدم کے طور پر کارروائی کرسکتے ہیں۔نئے آرمی چیف کی روائتی بیان بازی پر پاک فوج کے ترجمان آصف غفور نے اپنے نجی اکاونٹ سے تبصرہ کیا۔ٹویٹرپر دیئے گئے بیان میں میجر جنرل آصف غفورنے کہا ’ویلکم ٹو دی پارٹی ،ہم آپ سے بہتر امید کرتے ہیں کہ ستائیس فروری 2019کے تجربے کو مدنظر رکھتے ہوئے بہتری آچکی ہوگی۔2020 پاکستان کا سال ہے اوراختتام کے آغاز کاسفر جاری رہے گااورہر جگہ نظر آئے گا۔‘انہوں نے کشمیر ازپاکستان اور پاکستان زندہ باد کے ہیش ٹیگز بھی استعمال کئے۔