نئی دلی (سچ نیوز) بھارت کی جانب سے پلوامہ حملے کے بعد 26 فروری کو پاکستان کی فضائی حدود میں دخل اندازی کی گئی تھی جسے پاک فضائیہ نے بروقت کارروائی سے ناکام بنادیا تھا۔ بھارتی حملے سے اگلے روز پاکستان نے جوابی کارروائی میں بھارت کے 2 طیارے مار گرائے اور ایک پائلٹ کو گرفتار کرلیا تھا جبکہ انڈین ایئر فورس کا ایک ہیلی کاپٹر اپنے ہی میزائل سے تباہ ہوگیا تھا۔پاک بھارت کشیدگی کے 4 مہینے گزرنے کے بعد پہلی بار یہ بات سامنے آئی ہے کہ انڈیا نے پاکستان کی حدود میں حملے کو ’ آپریشن بندر‘ کا نام دیا تھا۔بھارتی خبر ایجنسی اے این آئی نے انڈین ایئر فورس کے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ اس آپریشن کو بندر کا نام اس لیے دیا گیا تھا کیونکہ بندر کی ہندو مذہب کی جنگی تاریخ میں بہت اہمیت ہے۔ آپریشن کا نام ’بندر‘ رکھنے کے پیچھے یہ منطق کار فرما تھی کہ ہندوﺅں کے بھگوان رام کی فوج کے سپہ سالار ہنومان تھے جو کہ ایک بندر تھے اور انہوں نے ہی راون کی لنکا میں آگ لگائی تھی اس لیے اس آپریشن کا نام بھی بندر رکھا گیا تھا۔خیال رہے کہ 26 فروری کو جب بھارتی فضائیہ کے طیاروں نے پاکستان کی حدود میں دخل اندازی کی تو وہ بالاکوٹ تک پہنچ گئے تھے لیکن پاک فضائیہ نے فوری طور پر جوابی کارروائی کی جس کے باعث انڈین طیاروں کو واپس بھاگنا پڑا۔ بھارتی طیارے جاتے ہوئے اپنا پے لوڈ جابہ کے مقام پر گراگئے تھے جس کے باعث چند درخت اور ایک کوا ہلاک ہوئے تھے۔