ممبئی(سچ نیوز )بالی ووڈ اداکار نصیر الدین شاہ نے مودی سرکار کو دنیا کے سامنے بے نقاب کردیا جس کے بعد بھارت کی انتہا پسند ہندووں نے ان پر غداری کا فتویٰ جاری کردیا۔بھارتی میڈ یا رپورٹس کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ بھارت میں گائے کے کاٹنے پر تو ایکشن ہوتا ہے مگر ایک انسان قتل کردیا جائے تو کوئی پوچھنے والا نہیں ہوتا۔انہوں نے کہا کہ بھارت میں اپنے بچوں کی حفاظت اور مستقبل کے حوالے سے پریشان ہوں، اپنی اولاد کے بارے میں سوچ کر فکر ہوتی ہے کیوں کہ ان کا مذہب ہی نہیں ہے، ہم نے اپنے بچوں کو مذہبی تعلیم نہیں دی کیونکہ میرا یہ ماننا ہے کہ اچھائی اور برائی کا مذہب سے کوئی لینا دینا نہیں، کل کو اگر انتہا پسندوں نے بچوں کو روک کر ان کے مذہب کے بارے میں پوچھا تو ان کے پاس کوئی جواب نہیں ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ ملک کے حالات سدھرتے ہوئے نظر نہیں آرہے جس پر مجھے غصہ آتا ہے اور ہر اچھے انسان کو اس پر غصہ آنا چاہیے کیوں کہ بھارت میں انتہا پسندی کا زہر پھیل چکا ہے جسے اب قابو کرنا مشکل ہے۔بالی وڈ کے ور اسٹائل اداکار کی جانب سے ہندو انتہا پسندی کو آڑے ہاتھوں لینے کے بعد ان کو دھمکیوں کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔بھارتی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی، وشواہندو پریشد اور شیوسینا نے نصیرالدین شاہ کو دھمکیاں دیتے ہوئے غدار قرار دے دیا ہے۔