نئی دہلی(سچ نیوز) بھارت میں ایک جھیل سے ایڈز کی مریض خاتون کی لاش برآمد ہوئی جس کے بعد پاس موجود قصبے کے لوگوں کے اصرار پر انتظامیہ نے جھیل کے ساتھ ایسا کام کرڈالا کہ سن کر آپ کی حیرت کی انتہاءنہ رہے گی۔ چینل نیوز ایشیاءکے مطابق یہ لاش بنگلور سے 440کلومیٹر دور موراب نامی قصبے کے قریب واقع ایک جھیل سے برآمد ہوئی، جس پر قصبے کے لوگوں میں شدید خوف وہراس پھیل گیا۔ ان کا خیال تھا کہ جھیل سے ایڈز کی مریض خاتون کی لاش ملی ہے چنانچہ اب جھیل کے پانی میں بھی ایچ آئی وی وائرس شامل ہو گیا ہے جو قصبے کے باسیوں کو لاحق ہو سکتا ہے۔رپورٹ کے مطابق قصبے کے لوگوں کے اس خوف کو ختم کرنے کے لیے انتظامیہ اس جھیل کا پانی نکال کر اسے خشک کرنے پر مجبور ہو گئی۔علاقے کے انتظامی عہدیدار ہوین ہلر کا کہنا تھا کہ ”ہم نے قصبے کے لوگوں کو یہ یقین دلانے کی بہت کوشش کی کہ اس طرح ایڈز نہیں پھیلتا لیکن انہوں نے ہماری بات ماننے سے انکار کر دیا۔ قصبے کی آبادی 1ہزار سے زائد لوگوں پر مشتمل ہے اور ان کے پاس پانی کا یہی ایک ذخیرہ تھا۔ وہ پینے کے لیے بھی یہی سے پانی حاصل کرتے تھے لیکن جب سے جھیل سے خاتون کی لاش برآمد ہوئی قصبے کے لوگوں نے جھیل کی طرف جانا ہی چھوڑ دیا تھا اور مصر تھے کہ جھیل کو خشک کیا جائے۔ اب اس جھیل کو ایک بار خشک کرکے دوبارہ بھرا جائے گا تاکہ لوگوں کا خوف ختم ہو اور وہ دوبارہ اس کا پانی استعمال کر سکیں۔“