نئی دہلی(سچ نیوز) مودی سرکاری کے مسلم دشمن شہریت ترمیمی بل پر بھارتی شہری تو سراپا احتجاج ہیں ہی، باقی دنیا کی طرح پاکستانی حکومت اور شہری بھی اس غیرانسانی قانون کو کڑی تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ ایسے میں سابق پاکستانی اور موجودہ بھارتی شہری عدنان سمیع خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر مودی سرکاری کو خوش کرنے کے لیے ایسی ہرزہ سرائی کر ڈالی ہے کہ پاکستانی سوشل میڈیا صارفین کی توپوں کا رخ ایک بار پھر اس کی طرف ہو گیا ہے۔ٹائمز آف انڈیا کے مطابق عدنان سمیع نے ایک ٹویٹ میں لکھا ہے کہ ”شہریتی ترمیمی بل ان مذاہب کے ماننے والوں کے لیے ہے جنہیں اسلامی ریاستوں میں اذیتیں دی جا رہی ہیں۔ پاکستان، افغانستان اور بنگلہ دیش میں مسلمانوں کو مذہب کی بنیاد پر کسی اذیت کا سامنا نہیں ہے کیونکہ وہ وہاں اکثریت میں ہیں۔ اس کے باوجود مسلمان بھی پہلے کی طرح بھارتی شہریت کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔ قانونی دروازے سے آنے والے تمام لوگوں کو خوش آمدید کہا جائے گا۔“
عدنان سمیع کی اس ٹویٹ پر ردعمل دیتے ہوئے آمنہ نامی ایک لڑکی نے لکھا کہ ”یہ بھی جائے گا کیمپ میں۔ دھوبی کا کتا۔“ محمد حسنین نامی صارف نے لکھا کہ ”آپ کی بات کو درست مان لیں تو پھر چین، سری لنکا، برما، نیپال اور بھوٹان میں مسلمان اقلیت میں ہیں اور ان میں سے کئی ممالک میں انہیں اذیتیں بھی دی جا رہی ہیں۔ پھر انہیں شہریتی ترمیمی بل میں کیوں نظرانداز کیا گیا؟“انصاری نامی صارف نے لکھا کہ ”بھگوڑا گالیاں دے رہا ہے۔“اس ٹویٹ پر پاکستانی ہی نہیں، کئی بھارتی شہری بھی عدنان سمیع کو کھری کھری سنا رہے ہیں۔راجویر خریجا نامی بھارتی شہری نے لکھا کہ ”تم سمیع ہو یا سوامی، مجھے سمجھ نہیں آ رہی۔“ایک اور صارف نے لکھا کہ ”اس ٹویٹ پر بی جے پی کی طرف سے 2روپے عدنان سمیع خان کے اکاﺅنٹ میں ٹرانسفر کر دیئے گئے ہیں۔“ ویر نامی شخص نے لکھا کہ ”لگتا ہے ان کو کوئی انڈین مل گئی ہے۔“دیپ نامی لڑکی نے لکھا کہ ”میرے خیال میں تم میں اتنی عقل ہی نہیں کہ تم شہریتی ترمیمی بل کو سمجھ سکو۔“