نئی دلی ( سچ نیوز ) مودی راج میں پولیس تمام اخلاقی حدود سے نیچے گر گئی، دلی پولیس نے متنازعہ شہریت قانون کے خلاف احتجاج کرنے والی طالبات کے پرائیویٹ حصوں پر تشدد کرنا شروع کردیا، پولیس تشدد سے 10 طالبات زخمی ہوگئیں جنہیں طبی امداد کیلئے ہسپتال منتقل کیا گیا لیکن حالت نازک ہونے کے باعث انہیں الشفاءہسپتال منتقل کرنا پڑ گیا۔انڈیا ٹوڈے کے مطابق جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبہ نے متنازعہ شہریت قانون کے خلاف پارلیمنٹ کی طرف مارچ کیا تو پولیس ان پر ٹوٹ پڑی ، اسی دوران پولیس نے طالبات پر بھی بد ترین تشدد کیا۔ پولیس تشدد سے زخمی ہونے والی طالبات کو جامعہ کے ہیلتھ سنٹر میں داخل کیا گیا لیکن 10 طالبات کے نازک حصوں پر تشدد کے باعث ان کی حالت نازک تھی۔ ہیلتھ سنٹر کے ریزیڈنٹ ڈاکٹر کے مطابق جن طالبات کے پرائیویٹ پارٹس پر تشدد ہوا انہیں تشویشناک حالت کے باعث الشفاءہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
ایک متاثرہ طالبہ نے بتایا کہ احتجاج کے دوران خاتون پولیس اہلکار نے اس کا برقعہ تار تار کردیا اور اس پر لاٹھیوں اور ٹھڈوں کی برسات کردی، ’جب میں نیچے گری تو لیڈی پولیس اہلکار نے میرے جسم کے نازک حصے پر لاٹھیاں برسائیں۔‘