سرینگر (سچ نیوز)مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران ضلع پلوامہ میں مزید چارکشمیری نوجوان شہید کر دیئے،متعدد رہائشی مکانات بھی دھماکہ خیز مواد کے ذریعے تباہ،4 بے گناہ نوجوانوں کی شہادت نے حریت پسند کشمیریوں کو مشتعل کر دیا ،ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے ،قابض بھارتی فورسز اہلکاروں اور مظاہرین کے درمیان شدید جھڑپیں،بدترین شیلنگ ،فائرنگ اور لاٹھی چارج سے متعدد کشمیری زخمی،وادی کے حالات کشیدہ ،موبائل اور انٹر نیٹ سروسز بدستور معطل۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق فوجیوں نے 4 بے گناہ کشمیری نوجوانوں مزمل نبی ڈار، وسیم اکرم وانی ،مزمل نذیر بٹ اور حارث کو ضلع کے علاقے راجپورہ میں ہانجن پائین کے مقام پر محاصرے اور تلاشی کی ایک کارروائی کے دوران شہید کیا۔ فوجیوں نے علاقے میں متعدد رہائشی مکانات کو بھی دھماکہ خیز مواد کے ذریعے تباہ کر دیا۔ علاقے کے لوگوں نے نوجوانوں کی شہادت پر زبردست مظاہرے کیے ۔ بھارتی فوجیوں اور پویس اہلکاروں نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے پیلٹ چلائے اور آنسو گیس کے گولے داغے جس کے بعد فورسز اہلکاروں اور مظاہرین کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں۔ جھڑپوں کے دوران متعدد افراد زخمی ہو گئے۔ کچھ شدید زخمیوں کو سرینگر کے ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا ۔قابض انتظامیہ نے جنوبی کشمیر کے علاقوں میں انٹر نیٹ سروسز بدستور معطل کر رکھی ہیں۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ کشمیری نوجوان ایک مقدس مقصد کے لیے اپنی جانیں قربان کررہے ہیں اور ہرکشمیری کا یہ فرض ہے کہ وہ بھر پور عزم وہمت کے ساتھ ان قربانیوں کی حفاظت کرے۔ محمد اشرف صحرائی، شبیر احمد ڈار، ظفر اکبر بٹ، فریدہ بہن جی، محمد شریف سرتاج، محمد شفیع لون ، ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی اور جموں وکشمیر مسلم لیگ سمیت حریت رہنماؤں اور تنظیموں نے اپنے بیانات میں شہید نوجوانوں کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی فوج ایک منصوبہ بند طریقے سے کشمیریوں کی نسل کشی کر رہی ہے۔جموں وکشمیر اسلامی تنظیم آزادی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں ضلع بانڈی پورہ کے حاجن پولیس تھانے میں غیر قانونی طورپر نظربند اپنے چیئرمین عبدالصمد انقلابی کو بھارتی پولیس کی طرف سے تشدد کا نشانہ بنانے کی شدید مذمت کی ہے۔ عبد الصمد انقلابی کوبھارتی پولیس نے چند روز پہلے ضلع پلوامہ کے علاقے ڈوگری پورہ سے گرفتارکرکے حاجن تھانے میں منتقل کیا تھا۔ ادھر بھارتی پولیس مقبوضہ کشمیر میں بھارت مخالف مظاہروں سے نمٹنے کے لیے ایک اور مہلک ہتھیار’’ پیپر بال‘‘ اور گیس ماسک استعمال کرنے کیلئے تیار ہے، پولیس کے محکمے نے ان دو مصنوعات کے حصول کیلئے ٹینڈر جاری کردیئے ہیں۔ بھارت کے سابق وزیر خارجہ اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما یشونت سنہا نے نئی دہلی میں ایک انٹرویو میں کہاہے کہ بھارتی حکومت مقبوضہ کشمیر کے عوام کی جدوجہد آزادی کو دبانے کیلئے ریاستی پالیسی کے طورپر طاقت کا وحشیانہ استعمال کررہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر بھارت کے ہاتھ سے نکلتا جارہا ہے اور وہ محض فوجی طاقت کے بل پر اس پر قابض ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روزبھی مقبوضہ وادی میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشتگردی کے نتیجے میں کشمیری نوجوان شہید ہوگیا تھا جس کے بعد 4دنوں کی شہادتوں کی تعداد 5 ہوگئی ہے۔