کشی نگر(سچ نیوز)بھارتی ریاست اتر پردیش میں بھوک سے بلبلاتے 5افراد دم توڑ گئے، حکومتی افسران کا کہنا ہے کہ ان لوگوں کی موت بھوک کی وجہ سے نہیں ہوئی بلکہ بیماری سے ہوئی۔ بھارتی میڈیا کے مطابق اتر پردیش کے ضلع کشی نگر میں سونا دیوی کے 2بیٹے بھوک مری کا شکار ہوکر چل بسے جبکہ ڈولما پٹی گاوں میں وریندر مسہر کی بیوی ،اسکا 6سالہ بیٹا شیا م اور 2ماہ کی بیٹی کی موت ہوگئی جبکہ مرنیوالوں کا تعلق مسہر خاندان سے ہے یہ قدیم زمانے سے کھیت کھلیانوں میں پائے جانے والے چوہے ،گھونگھے ، سیپ اور دیگرجنگلی جانوروں کا شکار کرکے زندگی گزربسر کرتے ہیں۔حکومتی افسران کا کہنا ہے کہ ان لوگوں کی موت بھوک کی وجہ سے نہیں ہوئی بلکہ بیماری سے ہوئی جبکہ بعض حکام کا کہنا ہے ان کی موت بیماری کی وجہ سے نہیں ہوئی۔سونادیوی کے 2بچوں کی موت کے بعد انتظامیہ کی جانب سے راشن اورکھانے پینے کی اشیا پہنچائی گئیں۔ڈولما پٹی کے وریندر بتاتے ہیں کہ غربت کا یہ عالم ہے کہ لوگ کھانے کے لائق جو بھی چیز ہاتھ لگتی ہے وہ کھاکر زندگی گزارتے ہیں۔انہوں نے خاندان کا پیٹ بھرنے کیلئے اپنا ٹھیلہ فروخت کردیااور محنت مزدور ی کرکے گھر کا خرچ چلاتے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ 3افراد کی موت کے بعد انتظامیہ کے اہلکار گھر پر راشن پیکٹ اور کچھ پیسے پہنچا گئے تھے۔ ایسی امدادسے موت کو کچھ وقت کیلئے ٹالا جاسکتا ہے مگر یہ مستقل حل نہیں،سیمارا ہر 2 گاوں کے مسہر بچے سکول نہیں جاتے،یہ بچے دن بھر کھیتوں میں چوہے پکڑنے کیلئے نکل جاتے ہیں اور ان کا شکار کرکے بھون کر کھاتے ہیں۔اوشا بتاتی ہیں کہ وہ چوہوں اور گھونگھوں پر گزر بسر کرتے ہیں۔رپورٹ کے مطابق راشن کی دکانوں سے صرف چاول اور گندم ملتا ہے جسے فروخت کرکے بچوں کے علاج و معالجے پر رقم خرچ کردیتے ہیں۔ جب خاندان کا کوئی فرد بیمار پڑتا ہے تو علاج کیلئے پیسے نہ ہونے کے باعث اسے موت کی آغوش میں جانا پڑتا ہے۔کشی نگر میڈیکل آفیسر ہری چرن سنگھ کے مطابق سونا دیوی اور اس کے بچوں کی موت ٹی بی کی وجہ سے ہوئی۔ ریاست کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ اس واقعہ کی تحقیقات کی جارہی اور اس بات کا پتہ لگایا جارہا ہے کہ متاثرہ خاندان کے پاس راشن کارڈ تھے یا نہیں۔حکومت نے مسہر خاندان کومکان، ملازمت، راشن کارڈ اور دیگرامداد فراہم کررہی ہے۔