کوالالمپور(سچ نیوز) ملائیشیاءکے بادشاہ محمد ہفتم نے گزشتہ سال ایک روسی حسینہ کے ساتھ شادی کی اور اس کے لیے اپنا تخت و تاج بھی چھوڑ دیا تھا تاہم اب ایک سال بعد ہی ان کی طلاق کی خبریں آنی شروع ہو گئی ہیں، اور وہ بھی ایسے میں جب ان کے ہاں ایک بیٹا پیدا ہو چکا ہے۔ساﺅتھ چائنہ مارننگ پوسٹ کے مطابق سلطان محمد ہفتم نے گزشتہ سال ماسکو میں ایک پر تعیش تقریب میں روسی ماڈل اوکاسنا وئیوودینا کے ساتھ شادی کی تھی۔ ملائیشیاءکے شاہی خاندان میں روایت ہے کہ اگر شاہی خاندان کا فرد کسی بیرونی فرد سے شادی کرے تو اسے شاہی مرتبے سے الگ ہونا پڑتا ہے، چنانچہ سلطان محمد ہفتم نے بھی اوکاسنا کے ساتھ شادی کے لیے اپنا تخت چھوڑ دیا تھا۔شادی کے چند ماہ بعد بھی ان کی طلاق کی افواہ گردش میں رہی اور اب گزشتہ دنوں سلطان محمد اور اوکاسنا کے ہاں بیٹے کی پیدائش ہوئی ہے جس کے بعد ایک بار پھرخبر آ گئی ہے کہ دونوں کی طلاق ہو چکی ہے۔ تاہم اس بار خبر قدرے مصدقہ ہے کیونکہ سلطان محمد ہفتم کے وکیل نے ان کی طلاق ہوجانے کی تصدیق کر دی ہے۔ وکیل کا کہنا ہے کہ ”سلطان محمد ہفتم نے اپنی اہلیہ اوکاسنا وئیودینا کو طلاق دے دی ہے اور چار ہفتے قبل اوکاسنا کو بھی اس سے آگاہ کیا جا چکا ہے۔“دوسری طرف اوکاسنا وئیوودینا اب بھی اس خبر کی تردید کر رہی ہیں۔انہوں نے حال ہی میں اپنی اور اپنے شوہر کی ایک تصویر بھی سوشل میڈیا پر پوسٹ کی ہے جن میں وہ دونوں بظاہر بہت خوش نظر آ رہے ہوتے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ ”ہماری طلاق کی خبریں غلط ہیں۔ ہم اپنے بچے کے ساتھ خوش و خرم ازدواجی زندگی گزار رہے ہیں۔“ واضح رہے کہ 49سالہ سلطان محمد ہفتم نے گزشتہ سال جب 26سالہ اوکاسنا کے ساتھ شادی کی، اس وقت انہیں ملائیشیاءکا بادشاہ بنے ابھی 2سال ہی ہوئے تھے۔