ڈھاکا(سچ نیوز)بنگلہ دیش میں عام انتخابات کیلئے سخت سیکیورٹی میں ووٹنگ کا عمل جاری ہے جبکہ پرتشدد واقعات میں 2 افراد ہلاک ہوگئے۔بنگلہ دیش عوامی لیگ کی شیخ حسینہ واجد چوتھی بار وزارت عظمیٰ کا عہدہ حاصل کرنے کی دوڑ میں شامل ہیں جن کا بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی (بی این پی) کی زیر قیادت قائم اتحاد سے سخت مقابلے کی توقع کی جارہی ہے۔بنگلہ دیش کی 300 نشستوں پر مشتمل پارلیمان کیلئے10 کروڑ سے زئد رجسٹرڈ ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کر رہے ہیں اور ووٹنگ کے لیے ملک بھر میں 40 ہزار سے زائد پولنگ سٹیشنز قائم کیے گئے ہیں۔ووٹنگ کا عمل مقامی وقت کے مطابق صبح 8 بجے شروع ہوا جو بلاتعطل 4 بجے تک جاری رہے گا، عام انتخابات کیلئے سخت سیکیورٹی کے انتظامات کئے گئے ہیں جس کیلئے6 لاکھ اہلکار تعینات ہیں۔غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بنگلادیش کے علاقے بشخالی میں پولیس کی فائرنگ سے اپوزیشن کارکن ہلاک ہوا جبکہ رنگا متی میں حکمران جماعت کا کارکن تشدد سے مارا گیا۔عوامی لیگ کی سربراہ حسینہ واجد چوتھی بار وزارت عظمیٰ کے منصب کے لیے میدان میں ہیں اور وہ اپنا ووٹ دارالحکومت ڈھاکا میں کاسٹ کریں گی، انہیں دوبارہ حکومت بنانے کیلئے151 سیٹیں درکار ہیں۔الیکشن کے اعلان کے بعد سے بنگلادیش میں اپوزیشن کے 17 رہنماؤں کوعدالتوں کی جانب سے نااہل قرار دیا جا چکا ہے جبکہ 15 ہزار سے زائد کارکن بھی گرفتار ہوچکے ہیں۔حسینہ واجدکی حریف اوربی این پی کی لیڈر خالدہ ضیا کرپشن کے الزام میں پہلے ہی 17 برس جیل کی سزا کاٹ رہی ہیں۔