اسلام آباد (سچ نیوز) سابق صدر آصف علی زرداری نے سپریم کورٹ کا 29 اگست کا فیصلہ چیلنج کردیا ہے
این آر او کیس میں سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری نے سپریم کورٹ کا 29 اگست کا فیصلہ چیلنج کرتے ہوئے نظرثانی درخواست دائر کردی ہے، نظر ثانی درخواست فاروق ایچ نائیک نے دائر کی۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ آصف زرداری نیب کے کیسز سے پہلے ہی بری ہوچکے ہیں، قانون کے تحت کسی شخص کے ماضی کے اثاثوں کی تفصیلات نہیں مانگی جاسکتی، لیکن عدالت نے29 اگست کو آصف زرداری، ان کے بچوں اور اہلیہ کے اثاثوں کی تفصیلات مانگی ہے، اثاثوں سے متعلق پرانا ریکارڈ دستیاب نہیں۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ انکم ٹیکس قانون پانچ سالوں کے اثاثوں کے جائزے کی اجازت دیتا ہے اور الیکشن ایکٹ کے تحت صرف تفصیلات مانگی جاسکتی ہیں جب کہ سپریم کورٹ نے ماضی میں ایسا کوئی حکم جاری نہیں کیا لیکن 29 اگست کو سپریم کورٹ کی جانب سے دیا گیا حکم کسی قانون کی بنیاد پر نہیں تھا، اثاثوں کی تفصیلات مانگنا بینادی حقوق اور آرٹیکل 4، 175 اور 187 کی خلاف ورزی ہے۔
درخواست میں استدعا کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ عدالتی حکم سے معصومیت ثابت کرنے کا بوجھ آصف زرداری پر ڈال دیا گیا ہے جب کہ سابق صدر نیب کے مقدمے سے بری ہو کر اپنی معصومیت ثابت کرچکے ہیں، اور ان پر کرپشن کا کوئی الزام ثابت نہیں ہوسکا، ان کے خلاف جھوٹے مقدمے کوئی نئی بات نہیں، سپریم کورٹ اپنے فیصلے پر نظرثانی کرے۔