کراچی: (سچ نیوز) نجی ٹی وی کے اینکر پرسن مرید عباس کو ان کے آبائی علاقے پپلاں میں سپرد خاک کر دیا گیا ہے, ادھر پولیس نے قتل کی تحقیقات کیلئے پانچ رکنی کمیٹی تشکیل دیدی ہے۔
کمیٹی کی سربراہی ایس ایس پی طارق دھاریجو کرینگے۔ کمیٹی میں ایس ایس پی ساؤتھ، ایس پی کلفٹن، ایس ایچ او درخشاں اور ایس آئی یو درخشاں شامل ہیں۔
دوسری جانب پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقات میں معلوم ہوا ہے کہ تنازع 20 کروڑ روپے کا تھا۔ ملزم عاطف زمان بیرون ملک سے ٹائر امپورٹ کرتا تھا۔ چوبیس گھنٹوں میں کیس کو حتمی مراحل میں لے جائیں گے۔
ذرائع کے مطابق ملزم عاطف زمان نے مبینہ طور پر درجنوں افراد کو انویسٹمنٹ کے جال میں پھنسا رکھا تھا اور متعدد انویسٹر سے کروڑوں روپے کی رقم لے چکا تھا۔ ہر انویسٹر کو اس کی رقم کے مطابق ماہانہ 50 ہزار سے لاکھوں روپے رقم بھی دی جاتی رہی۔
مقتول اینکر پرسن مريد عباس کی میت نجی ايئرلائن کی پرواز کے ذریعے اسلام آباد منتقل کی گئی تھی۔ نیو اسلام آباد ايئرپورٹ پر مريد عباس کی میت ان کے بھائيوں نے وصول کی۔ جس کے بعد ان کی میت ایمبولینس کے ذریعے آبائی علاقہ پپلاں ضلع میانوالی روانہ کر دیا گیا، جہاں آج رات نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد انھیں آبائی قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔
ادھر پولیس نے ملزم عاطف کو حراست میں لے کر ابتدائی بیان ریکارڈ کر لیا ہے جس میں اس نے کہا ہے کہ وہ امپورٹڈ ٹائروں کا کاروبار کرتا ہے جس میں مرید عباس سمیت میڈیا کے کئی افراد نے سرمایہ کاری کر رکھی تھی۔
ملزم کے بیان کے مطابق مقتول مرید عباس اور دیگر سرمایہ کاروں کی جانب سے اسے بلیک میل کیا جاتا تھا جس سے تنگ آ کر اس نے دونوں کو قتل کر دیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کا بیان حتمی نہیں، حالت بہتر ہونے پر تفصیلی بیان لیا جائےگا۔ پولیس کے مطابق شواہد اور سی سی ٹی وی فوٹیج سے لگتا ہے کہ واقعہ میں ایک سے زائد افراد ملوث ہیں۔ ایس پی ساؤتھ کے مطابق فائرنگ کا واقعہ ذاتی دشمنی کا نتیجہ ہے، دونوں افراد دوست سے ملنے آئے تھے۔