تہران (سچ نیوز )ایران میں یوکرائن کا بوئنگ مسافر طیارہ گر کر تباہ ہو گیاہے جس میں سوار 176 فراد ہلاک ہو گئے ہیں تاہم اب اس میں سوار مسافروں کی تفصیلات بھی سامنے آ گئی ہیں ۔تفصیلات کے مطابق یوکرائن کے وزیر کا کہناہے کہ تہران میں حادثے کا شکار ہونے والے طیارے میں 82 ایرانی شہری ، 63 کینیڈین شہری سوار تھے ۔ یوکرائن کی نیشنل سیکیورٹی کونسل نے اپنے ایک بیان میں مسافروں تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ جہاز میں 11 یوکرینی شہری سوار تھے جو کہ حادثے میں ہلاک ہو گئے ہیں ۔گلوبل ٹائمز نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ طیارے میں ایران کے 82، کینڈا کے 63 ، عملے سمیت یوکرائن کے 11 ، سویڈن کے 10، افغانستان کے 4 ، جرمنی کے تین اور برطانیہ کے 3 شہری سوار تھے۔
ایک دوسرے بیان میں یوکرائن انٹر نیشنل ایئر لائنز نے کہاہے کہ وہ تہران کیلئے غیر معینہ مدت تک اپنی تمام پروازیں منسوخ کرنے جارہے ہیں کیونکہ طیارہ بالکل صحیح حالت میں تھا اور اس کی مرمت پیر کے روز کی گئی تھی ۔ایئر لائن کا کہناتھا کہ وہ طیارے کے تباہ ہونے کی اصل وجوہات جاننے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائیں گے جبکہ ہلاک ہونے والے افراد کے اہل خانہ کو تمام تر مدد فراہم کی جارہی ہے ۔یاد رہے کہ آج علی الصبح یوکرائن کے مسافر طیارے نے تہران کے ایئر پورٹ سے کیف کیلئے پرواز بھری لیکن چند ہی منٹوں کے بعد اس کا رابطہ کنٹرول ٹاور کے ساتھ منقطع ہو گیا ، طیارہ تہرا ن کے قریبی علاقے میں گر کر تباہ ہو گیا ۔
سوشل میڈیا پر طیارے کے تباہ ہونے کی ویڈیو بھی وائرل ہو گئی ہے جس میں دیکھا جا سکتاہے کہ یوکرائن کے طیارے میں آگ بھڑکی ہوئی ہے اور وہ تیزی کے ساتھ آسمان سے زمین کی طرف آ رہاہے اور ایک مقام پر آ کر ٹکرا جاتا ہے جس سے بڑے پیمانے پر دھماکہ ہوتا ہے اور آگ بھڑک اٹھتی ہے ۔تحقیق کاروں کو حادثے کی جگہ سے ایک بلیک باکس اور کاک پٹ ریکارڈ مل گیا ہے جو کہ حادثے کی وجوہات جاننے میں مدد گار ثابت ہو گا جبکہ ایرانی سول ایوی ایشن حکام کا کہناہے کہ طیارے کے پائلٹس کی جانب سے ایمرجنسی ڈکلیئر نہیں کی گئی تھی ۔ایران میں یوکرائنی سفارت خانے نے بیان جاری کرتے ہوئے کہاہے کہ ان کا طیارہ میزائل لگنے یا دہشتگردی کی کارروائی کے باعث تباہ نہیں ہوا بلکہ اس کا انجن فیل ہو گیا تھا ۔