تہران(سچ نیوز)سکے جمع کرنا ایک مشغلہ ہے اور دنیا میں بہت سے لوگ ہیں جو اس مشغلے سے منسلک ہیں۔ ایسا کرنے سے اُن کے شوق کی تسکین ہوتی ہے اور دلی مسرت بھی ملتی ہے، لیکن ایران میں سکے جمع کرنے کے ’جرم‘ میں ایک شخص کو پھانسی دے دی گئی ہے، کیونکہ یہ بدقسمت اقتصادی ہیر پھیر کی غرض سے سونے کے سکے بڑی مقدار میں جمع کر رہا تھا۔”سِکوں کا سلطان“ کہلانے والے وحید مظلومین نے اپنے پاس دو ٹن سے زائد سونے کے سکے جمع کر رکھے تھے۔ اُسے فساد فی الارض کا مرتکب قرار دیتے ہوئے پھانسی پر چڑھا دیا گیا ہے۔ اس پر الزام تھا کہ اس نے اپنے پاس بے پناہ دولت جمع کر کے بازار میں کرنسی کی ہیر پھیر کا سلسلہ شروع کر رکھاتھا۔انسانی حقوق کے عالمی ادارے ایمنسٹی انٹرنیشنل کی جانب سے اس واقعہ کو خوفناک قرار دیا گیا ہے۔ ایمنسٹی کی جانب سے جاری کیے گئے ایک بیان میں گزشتہ روز کہا گیا کہ بین الاقوامی قانون میں غیر مہلک جرائم جیسا کہ مالی کرپشن کیلئے موت کی سزا سختی سے ممنوع ہے۔ وحید مظلومین کو جولائی میں گرفتار کیا گیا تھا ۔ اس کے پاس سے دو ٹن سے زائد سونے کے سِکے برآمد ہوئے تھے۔ واضح رہے کہ امریکی پابندیوں کے نتیجے میں ایرانی کرنسی کی قیمت غیر معمولی حد تک گر چکی ہے اور ایسی صورتحال میں سونے کی طلب میں بے پناہ اضافہ ہوچکا ہے۔